- فتوی نمبر: 19-246
- تاریخ: 23 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > نکاح کا بیان
استفتاء
عرض یہ ہے میں نے پہلے بھی آپ سے مشورہ کیا تھا تب آپ نے نکاح کی اجازت دےدی تھی اب ثبوت کی وجہ سے دورباہ رجوع کیا ہے ۔ اب ایک مسئلہ معلوم کرنا ہے والدین نے اجازت دے دی ہے کہ آپ کا بیٹا جوان ہے یہ نکاح کرادے گا نکاح میں بیوہ ہوں،خاوند کو فوت ہوئے پندرہ سال ہوگئے ، اب ان کے تایا کارشتہ آیا ہے ان کی بیگم فوت ہوگئی ہےان کی 56سال عمر ہے ،میری عمر43سال ہے ان کی 6بیٹیاں ہیں میرے دو بیٹے ہیں ،(ایک سترہ سال کاہے اورایک انیس سال کاہے)میرے والدین نہیں بیٹھنا چاہ رہے ،کیا یہ نکاح ہوجائے گا ؟میرے بیٹے بھی ساتھ جائیں گے ۔
ایک الگ پرچہ پر آپ اجازت لکھ دیں تاکہ میرے پاس ثبوت ہو۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں یہ نکاح ہوجائے گا۔
عالمگیری(1/283)میں ہے:
اقرب الاولياء الي المرأة الابن ثم ابن الابن وان سفل ثم الاب
© Copyright 2024, All Rights Reserved