- فتوی نمبر: 4-286
- تاریخ: 07 نومبر 2011
- عنوانات: خاندانی معاملات > نکاح کا بیان
استفتاء
مہاجر قوم سے تعلق رکھنے والی لڑکی عاقلہ بالغہ اپنے ولی کی اجازت کے بغیر اپنا نکاح سندھی، بلوچی یا کسی اور قوم میں کرے یا دوسری قوم کی لڑکیاں اپنا نکاح اور قوم میں کریں تو کیسے جانا جائے کہ نکاح کفو میں ہوا ہے یا غیر کفو میں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
چار چیزوں میں یعنی نسب، دینداری، مال اور پیشے میں لڑکا لڑکی کے برابر ہو تو کفو ہے ورنہ مندرجہ ذیل چار صورتوں میں سے کوئی بھی صورت ہو وہ غیر کفو کی ہے۔
۱۔ نسب میں: لڑکی سید، صدیقی یا فاروقی ہو اور لڑکا کسی مقامی نسب کا ہو۔
۲۔ دینداری میں : لڑکی دینداری ہو اور لڑکا فاسق ، فاجر ہو۔
۳۔ مال میں : لڑکی بہت مالدار ہو اور لڑکے کے پاس روزمرہ کا خرچہ بھی مشکل سے پورا ہوتا ہو۔
۴۔ پیشے میں: لڑکی کے گھر والے باعزت پیشے والے ہوں اور لڑکا گھٹیا پیشے والا ہو۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved