- فتوی نمبر: 2-282
- تاریخ: 28 اپریل 2009
- عنوانات: خاندانی معاملات > نکاح کا بیان
استفتاء
کسی نے نکاح پڑھایا حقیقتاً۔ مگر نکاح نامہ بناتے وقت نکاح خواں کا مہر ودستخط دوسرے مولوی صاحب نے کردیا۔ جیسا کہ عام طور پر دیہاتوں میں امام مسجد نکاح پڑھاتے ہیں جو باضابطہ عالم نہیں ہوتے اور مہر وغیرہ ان کے پا س نہیں ہوتا۔ لہذا ایسی مجبوری کی صورت میں دوسرے مولوی صاحب اپنی مہر لگا سکتے ہے؟کیا جھوٹ کی صورت تو نہ ہوگی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مجبوری میں ایسا کرسکتے ہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved