• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

نکاح سے پہلے کیا لڑکا لڑکی کو دیکھ سکتا ہے؟

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میں نے ایک بات پوچھنی تھی کہ اسلام میں نکاح  سے پہلے کوئی لڑکی اپنے ہونے والے شوہر کو اس لڑکی کے لئے تحفے لے کر آیا ،اس لڑکی کا چہرہ دیکھ سکتے ہے یا اس سے بات کر سکتے ہے؟ شریعت کا اس بارے میں کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

نکاح سے پہلے لڑکا لڑکی آپس میں غیرمحرم ہیں لہذا کسی لڑکی کا اپنے غیر محرم کے سامنے چہرہ کھولنا جائز نہیں البتہ اگر لڑکے کا داؤ لگ جائے تو  وہ اس لڑکی کے چہرے کو دیکھ سکتا ہے جس سے نکاح کرنے کا ارادہ ہے۔ مگر لڑکی کا قصدا  اس لڑکے کے سامنے اپنا چہرہ کھول کرآنا جائز نہیں۔ اگر لڑکی کے والدین کی موجودگی میں پردے میں رہتے ہوئے لڑکا لڑکی سے بات کرنا چاہے تو کرسکتا ہے۔

لأن الكلام أخف من النظر فاذا  جاز النظر جازالكلام خصوصا مع الحجاب و مع وجود الوالدين. از ناقل۔

چنانچہ ترمذی شریف (ج 1 ص 334)میں ہے:  

عن المغيره بن شعبه رضي الله عنه انه خطب إمرأة فقال أنظر إليها فإنه أحرى أن يؤدم بينكما.

فى الشامى 9/611

و لو اراد أن يتزوج إمراة فلا باس ان ينظر اليها.

امدادالفتاوی(ج 4 ص 200 )میں ہے 

سوال: میں نے لڑکی کو لڑکے کی والدہ ،اور پھوپھی ،اور بہن ،کو اس لئے دکھایا کہ احادیث شریفہ کی رو سے خود لڑکے کا دیکھنا درست ہے تو اس کےاقربائے نسواں کو دکھانا بھی حسب حدیث عمل ہوگا، اگرچہ بعض جگہ لڑکی کو دکھانے کی رسم عرفا گو معیوب سمجھی جاتی ہے، مگر جو عرف کے خلاف حدیث ہو وہ قابل عمل نہیں، پس میرا یہ عمل و خیال و توجیہ درست ہے کہ نہیں، اور اگر درست نہ ہو تو بصراحت آگاہ فرمایا جاوے تاکہ عرف خلاف حدیث قابل عمل ہونے کی حقیقت از طفیل رہنمائی حضور موضوح ہو؟

الجواب: عرف اس حدیث کے خلاف نہیں ہے، کیوں کہ حدیث سے رویت ثابت ہے نہ کہ ارأة  ،یعنی حدیث کا یہ مطلب نہیں کہ لڑکی والے اس خاطب کو خود لڑکی دکھلاویں،  بلکہ خاطب کو اجازت ہے کہ اگر تمہارا موقع لگ جاوے تو تم دیکھ لو، پس اسی طرح جو عور ت خاطب کے قائم مقام ہے اس کا دیکھ لینا تو اس حدیث میں حکما داخل ہو سکتا ہے، باقی یہ ہرگز  حدیث کا مدلول نہیں کہ لڑکی والے اہل خاطب کو دکھلایا کریں، حدیث اس سے محض ساکت ہے، اگر تجربہ سے نسوان خاطب کو دکھلانا خلاف مصلحت ثابت ہو، ان سے پردہ کرانے کا عرف ہرگز خلاف حدیث نہیں جیسا کہ عورتوں کو دکھلا دینا بھی خلاف حدیث نہیں، شرعا  دونوں شقوں کا اختیار ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved