- فتوی نمبر: 31-271
- تاریخ: 31 دسمبر 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > طلاق کا بیان > تحریری طلاق کا بیان
استفتاء
ایک لڑکے نے اپنی بیوی کو یونین کونسل کے ذریعے طلاق دی۔ لڑکی کو دو طلاق نامے وصول ہوئے ہیں ۔ لڑکے نے تیسرا طلاق نامہ بھی تیار کروایا لیکن اس پر دستخط سے پہلے بڑوں نے سمجھادیا۔ اب لڑکا کہہ رہا ہے کہ میں لڑکی سے ملناچاہتا ہوں ، تو کیا رجوع ہو سکتا ہے؟
طلاق کے پہلے نوٹس کے الفاظ:
“منکہ ***** ۔۔۔۔۔۔ بقائمی ہوش و خمسہ و ثبات عقل بلا اکراہ و اجبار غیرے برضا مندی خود اقرار کرتا ہوں کہ من مقر کی شادی بشرع محمدی بمطابق اسلامی رسم و رواج مؤرخہ 2017۔11۔24 ہمراہ ****سے ہوئی۔۔۔۔۔ من مقر اپنے پورے ہوش و حواس خمسہ وثبات عقل خود مسماۃ ***کو طلاق کا (نوٹس اول) اب میں طلاق دیتا ہوں۔ مؤرخہ 2024۔01۔06 کو بھیج رہا ہوں اور دوسرا نوٹس اپنے مقررہ وقت ایک ماہ بعد ارسال کر دوں گا۔ تحریر ہٰذا رو برو گواہان لکھ دی ہے تا کہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آوے ۔المرقوم 2024۔01۔06
طلاق کے دوسرے نوٹس کے الفاظ:
” منکہ ***** ۔۔۔۔۔۔ بقائمی ہوش و خمسہ و ثبات عقل بلا اکراہ و اجبار غیرے برضا مندی خود اقرار کرتا ہوں کہ من مقر کی شادی بشرع محمدی بمطابق اسلامی رسم رواج مؤرخہ 2017۔11۔24 ہمراہ *****سے ہوئی۔۔۔۔۔من مقر اپنے پورے ہوش و حواس خمسہ وثبات عقل خود مسماۃ **** کو طلاق کا (نوٹس دوئم) اب میں طلاق دیتا ہوں، میں طلاق دیتا ہوں ۔یہ کہ نوٹس دوئم 2024۔02۔06 کو بھیج رہا ہوں ۔ یہ کہ من مقرنے 2024۔02۔06 کو طلاق کا پہلا نوٹس بھیجا تھا مگر بے سود رہا اور اب تیسرا نوٹس اپنے مقررہ وقت ایک ماہ بعد ارسال کر دوں گا۔تحریر ہٰذا رو برو گواہان لکھ دی ہے تا کہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آوے ۔ المرقوم 2024۔02۔06
شوہر کا بیان:
میں نے دونوں طلاق ناموں پر پڑھ کر دستخط کیے تھے اور تیسرا طلاق نامہ بھی تیار کروایا البتہ اس پر دستخط نہیں کیے تھے۔
بیوی کا بیان:
میرے شوہر نے دو طلاق نامے مجھے بھجوائے ہیں اور اس دوران اس نے مجھ سے رجوع بھی نہیں کیا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہو چکی ہیں جن کی وجہ سے بیوی شوہر پر حرام ہو گئی ہے لہذا اب نہ صلح ہو سکتی ہے اور نہ رجوع کی گنجائش ہے۔
توجیہ: مذکورہ صورت میں طلاق نامے کی تحریر کتابتِ مستبینہ مرسومہ ہےاور کتابت مستبینہ مرسومہ پر دستخط کرنے سے طلاق واقع ہو جاتی ہے۔ چونکہ شوہر نے طلاق نامے پڑھ کر ان پر دستخط کیے ہیں اس لیے پہلے نوٹس پر دستخط کرنے سے نوٹس کے الفاظ ” اب میں طلاق دیتا ہوں” سے ایک طلاق رجعی واقع ہو گئی تھی، پھر عدت کے اندر دوسرے نوٹس پر دستخط کرنے سے دوسرے نوٹس کے الفاظ ” اب میں طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں” سے الصریح یلحق الصریح کے تحت مزید دو طلاقیں واقع ہو گئیں اور بیوی شوہر پر حرام ہو گئی۔
شامی (4/ 442)میں ہے:
إن كانت مرسومة يقع الطلاق نوى أو لم ينو ثم المرسومة لا تخلو إما أن أرسل الطلاق بأن كتب: أما بعد فأنت طالق، فكما كتب هذا يقع الطلاق وتلزمها العدة من وقت الكتابة
شامی(4/528)میں ہے:
(الصريح يلحق الصريح و) يلحق (البائن) بشرط العدة
وفي الشامية: (قوله الصريح يلحق الصريح) كما لو قال لها: أنت طالق ثم قال أنت طالق أو طلقها على مال وقع الثاني
ہدایہ (2/ 257)میں ہے :
إن كان الطلاق ثلاثا في الحرة أو ثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved