- فتوی نمبر: 22-291
- تاریخ: 10 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > متفرقات حظر و اباحت
استفتاء
میرے گھر میں جامن کا درخت ہے اس کے اوپر گلہریاں رہتی ہیں جو گھر میں بہت زیادہ نقصان کرتی ہیں۔ میں نے بہت کوشش کی ہے کہ وہ یہاں سے چلی جائیں مگر نہیں جا رہیں درخت بھی نہیں کاٹ سکتا۔ کیا میں ان گلہریوں کو زہریلی دوا یا کسی پھندے سے مار سکتا ہوں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں آپ گلہریوں کو مار سکتے ہیں،لیکن مارنے کے لئے ایسا طریقہ اختیار کریں جس سے انہیں کم سے کم اذیت ہو ۔بلاوجہ ضرورت سے زائد تکلیف نہ دی جائے چنانچہ ایسے پھندے سے یا تیز زہر سے مار سکتے ہیں جن سے وہ فوراً مر جائیں دیر تک تڑپتی نہ رہیں،
شامی (10/482) میں ہے:
جاز قتل ما يضر منها ككلب عقور وهرة تضر ويذبحها اي الهرة ذبحا ولا يضربها لانه لا يفيد ولا يحرقها.
ہندیہ(9/179) میں ہے:
قتل الزنبور والحشرات هل يباح في الشرع ابتداء من غير ایذاء وهل يثاب على قتلهم؟ قال لا يثاب على ذلك وإن لم يوجد منه الايذاء.
فتاوی محمودیہ (18/279)میں ہے:
سوال: اکثر گھروں میں چوہے بہت زیادہ تعداد میں ہو جاتے ہیں اور گھروں میں رکھے ہوئے غلہ وغیرہ کو نقصان پہنچاتے ہیں۔بعض اوقات کوٹھی،بورا،کپڑا بھی کاٹ ڈالتے ہیں، زمین میں سوراخ بناکر اور چھتوں وغیرہ میں رہتے ہیں گھر کے چوہوں سے لوگ تنگ آ کر چوہوں کو زہر دے کر ہلاک کرتے ہیں ایسی صورت میں کیا حکم ہے؟
جواب: زہر دینا یا ویسے ہی مار دینا بھی درست ہے۔
آپ کے مسائل اور ان کاحل(5/500) میں ہے:
سوال:گھروں میں جو جانور جیسے مکڑی، لال بیگ، کھٹمل، چھپکلی وغیرہ ہوتے ہیں ۔کیا ان کو مار سکتے ہیں کیونکہ یہ گھروں کو خراب کرتے ہیں؟
جواب: موذی جانوروں اور حشرات کا مارنا جائز ہے۔
احسن الفتاویٰ (8/185) میں ہے:
جانور اور حشرات الارض ابتداء بالاذی کریں تو ان کے قتل میں کوئی حرج نہیں ورنہ خلاف اولی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved