- فتوی نمبر: 22-33
- تاریخ: 10 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > متفرقات حظر و اباحت
استفتاء
اگر سوتے وقت پاؤں کی طرف قرآن مجید یا کوئی اور مقدس چیز (جس پر اللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم ہو)لیکن اونچا ہو تو کیا اسکی طرف پاؤں کرکے سونا جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر سوتے وقت پاؤں کی طرف قرآن مجید یا کوئی اور مقدس چیز ہو لیکن وہ قرآن مجید یا مقدس چیز بالکل پیروں کے مقابل نہ ہو بلکہ اونچی ہو تو اس کی طرف پاؤں کرکے سونا جائز ہے ۔
فتاویٰ ہندیہ (373/5) میں ہے:
مد الرجلين الى جانب المصحف ان لم يكن بحذائه لا يكره وكذا لو كان المصحف معلقا في الوتد وهو قد مد الرجل الى ذلك الجانب لا يكره كذا في الغرائب۔
درمحتار (427/2)میں ہے :
كما كره (مد رجليه في نوم او غيره اليها) اي عمدا لانه اساءة الادب قاله منلا ناكير (او الى مصحف او شيء من الكتب الشرعية الا ان يكون على موضوع مرتفع عن المحاذاة ) فلا يكره
احسن الفتاوی (8/22)میں ہے:
سوال: الماری میں اوپر والے خانے میں قرآن مجید رکھا ہوا ہو تو اس کی طرف پاؤں پھیلانا یا پیٹھ کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: جائز ہے۔
فتاوی محمودیہ (527/3)میں ہے:
سوال :قرآن کریم کی اونچی الماری یا دیوار کے طاق پر رکھا ہے تو اسی کمرہ میں اس کی طرف پیر کر کے لیٹنا کیسا ہے؟
جواب :اگر قرآن شریف پیروں کی سیدھ میں نہیں بلکہ بلند ہے تو اس میں گنجائش ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقد واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved