• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

آرڈر کا کھانا آگے دوسرے سے بنوانا

استفتاء

*** اور *** دونوں کے پاس مطبخ ہیں، *** کے پاس کھانے پکانے کا ٹھیکہ ہے، لیکن گورنمنٹ سے ابھی تک لائسنس نہ ہونے کی وجہ سے وہ خود قانونی کنٹریکٹ (معاہدہ) نہیں کر سکتا۔ چنانچہ *** *** سے کہتا ہے کہ اآپ (یعنی ***) کنٹریکٹ کر لیں، اور کنٹریکٹ کرنے کے پیسے لے لیں، اور میں کام کروں گا۔ *** کہتا ہے کہ اس کی یہ صورت بنائی جائے کہ *** کنٹریکٹ کرے، اور *** ہی کام کا ذمہ دار ہو، اور پھر *** آگے *** سے کام کرالے، اور *** کچھ فرق اس میں اپنے لیے رکھ لے۔ کیا یہ صورت جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت استصناع کی ہے اور جائز ہے۔

*** جس کمپنی سے کنٹریکٹ کرتا ہے اگر اسے *** کے کسی اور سے پکوانے پر اعتراض نہیں ہے تو یہ صورت جائز ہے۔

توجیہ: یہ صورت استصناع کی ہے۔ *** صانع ہے اور کمپنی مستصنع ہے۔ اور صانع فراہمی کے وقت اگر عقد سے پہلے کی بنائی ہوئی چیز یا کسی اور کی بنائی ہوئی چیز لائے اور مستصنع کو اعتراض نہ ہوتو یہ جائز ہے۔

در مختار (7/366) میں ہے:

(والمبيع هو العين لا عمله) خلاف للبردعي (فإن جاء) الصانع بمصنوع غيره أو مصنوعه قبل العقد فأخذه (صح)..……………………………………….. فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved