- فتوی نمبر: 16-362
- تاریخ: 16 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
مارکیٹ میں یہ طریقہ عام ہے کہ جب کوئی گاہک دوکاندار سے یا سپلائر سے ایسی چیز طلب کرتا ہے جو اس کے پاس موجود نہیں ہوتی بلکہ اس نے آرڈر پر منگواکردینی ہوتی ہے تو وہ آرڈر پکڑ لیتا ہے اور آرڈر کی توثیق کے لیے کبھی مکمل رقم اور کبھی جزوی رقم گاہک سے لیتا ہے ۔ادھر سے آرڈر لے لینے کے اور رقم حاصل کرلینے کے بعد سپلائر آگے اپنے بائع سے چیز خریدتا ہے او رخریدنے کے بعد اپنے گاہک کو مطلع کرتا ہے اور اسے چیز پہنچادیتا ہے ۔ ایک صاحب نے کہا یہ طریقہ تو درست ہے مگر جو رقم آرڈر دینے والے سے آپ نے لی ہے وہ رقم آپ استعمال نہیں کرسکتے کیونکہ وہ رقم آپ کے پاس امانت ہوتی ہے اور اگر آپ اس سے اجازت بھی لے لیں تب بھی اس کااستعمال درست نہیں کیونکہ اس رقم کی حیثیت قرض کی ہے ۔اور مقرض(قرض دینے والا) اس قرض سے نفع اٹھاتا ہے بصورت تحفظ وبقاء مال ۔اس لیے یہ درست نہیں یہ بات ہمارے لیے بہت پریشانی کا باعث ہے کیونکہ ہمارے پاس تو اتنی رقم نہیں ہوتی کہ آگے اپنے فروخت کنندہ کو اپنے پاس سے دیدیں اور مارکیٹ میں بیٹھا تاجر(یعنی جس سے ہم خریدتے ہیں) فل پیمنٹ کے بغیر چیز نہیں دیتا ۔اس لیے وہ رقم استعمال کرے بغیر ہمارے لیے کوئی چارہ نہیں ۔ازراہ کرم اس سلسلے میں ہماری راہنمائی فرمائیں اور ہماری مشکل کا حل فرمائیں نوازش ہو گی۔سائل :عمار ارشد۔گلبرگ لاہور
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ایک صاحب نے آپ کو جو بات بتائی( یعنی کہ یہ طریقہ تو درست ہے مگرجورقم آرڈر دینے والے سے آپ نے لی ہے وہ رقم آپ استعمال نہیں کرسکتے الخ )ان صاحب کی یہ بات درست ہے آپ نے اپنی جوپریشانی ذکر کی ہے اس کافی الحال ہمارے ذہن میں بھی کوئی حل نہیں آئندہ کوئی حل سمجھ آگیا توآپ کو مطلع کردیں گے۔البتہ بیع سلم ،استصناع ،یا اجارے کامعاملہ ہوتوان صورتوں میں ایڈوانس رقم لی جاسکتی ہے لیکن ان میں سے ہر معاملے کی مختلف شرائط ہیں اگر کسی موقعہ پران میں سے کوئی معاملہ کرنا ہوتو اس کی تفصیلات بیان کرکے ان کے بارے میں معلوم کرسکتے ہیں۔فقط والله تعالی اعلم
اشکال از مولانا عثمان صاحب:
میرے علم کے مطابق مذکورہ مسئلہ سولر کے بارے میں ہے مثلا اگر ایک شخص زید سے ایک مخصوص
سائز کا سولر بنواتا ہے تو یہ سولر بنانے والا اس سے کچھ رقم ایڈ وانس لے لیتا ہے اور پھر بازار سے سولر کی پلیٹیں،تارے، بیٹریاں وغیرہ خرید کر اس کو مکمل کرکے بنوانے والے کو بنا کر دے دیتا ہے تو غالبا یہ صورت استصناع کی ہے ،اس لیے موصولہ رقم کا استعمال صحیح ہوناچاہیے؟
جواب ازمفتی رفیق صاحب
ہمارے خیال میں یہ صورت اجارہ +بیع کی ہے یعنی اشیاء مذکورہ کی بیع ہے اور خدمات کا اجارہ ہے۔ استصناع کی صورت تب بنتی جب خام مٹیریل میں کانٹ چھانٹ کرکے ایک نئی چیز کو وجود دیتا۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved