• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اوورٹائم سے زائد ملی رقم واپس یا صدقہ کردیں

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ہميں مقرر وقت سے زیادہ کام کرنے کی صورت میں اورٹایم ملتاہے(یعنی ڈیوٹی سے زیادہ كام كرنے کے علیحدہ پیسے ملتےہیں)

۱) اورٹایم کا حساب كسی اور کے ذمہ تھا۔

۲) اورٹایم کے پیسے کبھی تین ماہ کے بعد کبھی چار ماہ کے بعد ملتے تھے اور یہ حساب رکھنا کہ یہ کس ماہ کے پیسے ملے ہیں، سہل نہ تھا۔

۴) چنانچہ جو رقم بھی ملتی اس پر اکتفا کرتے اور حساب کبھی نہ کیا ۔البتہ ایک مرتبہ توقع سے کافی زیادہ رقم محسوس ہوئی تو رقم اپنے پاس نہ رکھی۔اب یہ خیال آیا کہ اتنے عرصہ جو رقم ملی،کیا بغیر حساب کیے اسکو رکھنا میرے لیے جائز ہے؟والسلام

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب تک یہ غالب گمان نہ ہو کہ ملنے والی رقم اوورٹائم سے زیادہ ہے، اس وقت تک ملنے والی رقم کو استعمال کر سکتے ہیں اور اگرغالب گمان ہو کہ ملنے والی رقم اوورٹائم سے زیادہ ہے تو زائد رقم کو واپس کرنا ضروری ہے اگرواپس کرنا ممکن نہ ہو تو کمپنی مالکان کی طرف سے صدقے کی نیت کرکے کسی مستحق زکوۃ کو دے دیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved