- فتوی نمبر: 2-285
- تاریخ: 31 دسمبر 2009
- عنوانات: مالی معاملات
استفتاء
ہم نے رائیونڈ بزرگوں سے سنا ۔ فرماتے تھے کہ گندم کی پسائی کے وقت جو کاٹ لیتے ہیں وہ سود ہے دونوں کے لیے۔
یعنی جب گندم پسوانے جاتے ہیں تو ایک من گندم کی ۲۵ روپے علیحدہ پسوائی لیتے ہیں اور دو کلو گندم بھی کاٹ لیتے ہیں یہ جو کاٹ لیتے ہیں اس کی وضاحت فرما دیں کہ کیا یہ کاٹ جائز ہے یا نہیں؟ اور ایک طرفہ سود یا دو طرفہ سود ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
کاٹ لینا صحیح نہیں۔ البتہ یوں کہیں کہ ہم ۳۸ کلو گندم کی پسائی میں ۲۵ روپے اور دو کلو گندم لیں گے۔(کاٹ کے طور پر نہیں) پھر خواہ علیحدہ سے دوکلو گندم دیں یا اسی گندم میں علیحدہ کرکے پہلے ہی دیدیں۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved