• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

پرندوں پر زکوٰۃ کی ایک صورت

استفتاء

میں ****** پرندوں کا بزنس کرتا ہوں یعنی میں پرندے تجارت کی نیت سے خریدتا اور بیچتا ہوں   (1) بعض دفعہ تو ہم پرندے ہی آگے بیچتے ہیں (2) اور بعض دفعہ پرندوں کے انڈے ہوتے ہیں ان سے بچے ہوتے ہیں ان کو بیچتے ہیں تو کیا  ان پرندوں پر زکوٰۃ لازم ہوگی یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1۔2۔)جس صورت میں  آپ پرندے ہی آگے بیچتے ہیں اس صورت   میں پرندوں پر  زکوٰۃ آئے گی  اور جس صورت میں  آپ ان پرندوں کے انڈوں سے نکلنے والے بچے فروخت کرتے ہیں اس صورت میں ان پرندوں پر یا ان پرندوں کے انڈوں سے نکلنے والے بچوں پر زکوٰۃ نہیں آئے گی۔

فتاویٰ عثمانی (39/2) میں ہے:

سوال :۔پولٹری فارم میں چوزے خرید کر ان کو پالا جاتا ہے ۲۲ ہفتوں کے بعد وہ انڈے دینے کے قابل ہوتے ہیں اور ۸۶ ہفتہ انڈا دیتے ہیں ، اس کے بعد انڈا دینے کی صلاحیت نہیں رکھتے انڈے اور ان مرغیوں پر زکوٰۃ ہے یا نہیں ؟ 

جواب:۔صورت مسئولہ میں انڈوں کی قیمت پر زکوٰۃ ہے، لیکن چوزوں اور مرغیوں پر زکوٰۃ نہیں ہے ، البتہ جب ان کو فروخت کردیاجائے  گا تو ا ن سے حاصل ہونے والے معاوضے پر زکوٰۃ ہوگی ، اگر سال اسی وقت پورا ہورہا ہو تو اسی وقت، آئندہ کبھی پورا ہو تو اس وقت اس میں سے جتنی رقم باقی رہے  اس پر زکوٰۃ ادا کی جائے گی ۔

لما فی الدر المختار والأصل ان ما عدا الحجرین والسوائم انما یزکی بنية التجارۃ ۔۔۔۔ وشرط مقارنتها لعقد التجارة وهو کسب المال بالمال بعقد شراء أو اجارة أو استقراض ، ولو نوی التجارة بعد العقد اشتری شیئا للقنية ناویا انه ان وجد ربحا باعه لازکاة عليه (شامی قبیل با ب السائمة )

احسن الفتاویٰ (310/4) میں ہے:

سوال : مرغی خانہ اور مچھلی کا تالاب تجارت کی غرض سے ہو تو اس پر زکوٰۃ ہے یا نہیں؟

الجواب: مرغی خانہ اور مچھلی کے تالاب کی زمین ،مکان اور متعلقہ سامان پر زکوٰۃ نہیں ، مرغیاں اور چوزے خریدتے وقت اگر خود انہیں  کو بیچنے کی نیت ہو  تو ان کی مالیت پر زکوۃ فرض ہے اور اگر ان کی بجائے ان کے انڈے  اور بچے بیچنے کی  نیت ہے تو زکوۃ نہیں۔

مسائل بہشتی زیور (347/1) میں ہے:

مرغی خانہ اور مچھلی کے تالاب کی زمین، مکان اور متعلقہ سامان پر زکوٰۃ نہیں ۔ مرغیاں اور چوزے خریدتے وقت اگر خود انہیں کو بیچنے کی نیت ہو تو ان کی مالیت پر زکوٰۃ فرض ہے اور اگر ان کے بجائے ان کے انڈے اور بچے بیچنے کی نیت ہے تو زکوٰۃ نہیں ۔ پھر اگر انڈے بچے جمع ہو جائیں تو ان پر بھی زکوٰۃ نہیں ۔ البتہ ان کو فروخت کر دیا ہو اور ان کی قیمت حاصل ہوئی ہو تواس میں اسی مال کی زکوٰۃ کا قاعدہ جاری ہوگا۔ مچھلیاں یا ان کے بچے خرید کر تالاب میں ڈالے ہوں تو ان کی مالیت پر زکوٰۃ فرض ہے ورنہ نہیں ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved