• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

پارکنگ کی فیس ادارے کے ذمہ ہےیا ملازمین کے؟

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

محترم جناب مفتی صاحب!ایک مسئلہ پیش خدمت ہے جس کے بارے میں  شرعی رہنمائی مطلوب ہے ۔مسئلہ یہ ہے کہ ہمارا ایک دینی ادارہ ہے جس میں  تقریبا پندرہ ملازمین مستقل بنیادوں  پرکام کرتے ہیں  ادارہ کا دفتر پہلے جہاں  واقع تھا وہاں  ملازمین اپنی موٹر سائکلیں  باہر کھڑی کرتے تھے اور پارکنگ فیس دینے کی ضرورت پیش نہیں  آتی تھی لیکن حال ہی میں  ادارہ ایک پلازہ میں  منتقل ہو گیا ہے جہاں  پلازہ انتظامیہ کی طرف سے موٹر سائیکل کھڑی کرنے کی فیس وصول کی جاتی ہے جو فی موٹر سائیکل کے حساب سے ماہانہ اڑھائی سوروپے اور سالانہ تین ہزار روپے بنتی ہے۔

ادارہ کی انتظامیہ یہ معلوم کرناچاہتی ہے کہ پارکنگ کی فیس شرعا ادارہ کے ذمہ ہے یا ملازمین خود ادا کرنے کے پابند ہیں ؟

براہ کرم اس بارے میں  شرعی رہنمائی فرمائیں

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگراداروں  کا عرف یہ ہے کہ ملازمین کی پارکنگ کی ذمہ داری ادارہ خود اٹھاتا ہے تو مذکورہ صورت میں  بھی ادارے کے ذمے اپنے ملازمین کی پارکنگ فیس ہو گی ورنہ نہیں ۔شرح مجلہ (675/2)میں ہے:

ماده:576  لايلزم المستاجر اطعام الاجير الا ان يکون العرف في البلدة کذلک حتي لو کان ذلک متعارفا لايکون اشتراطه علي المستاجر مفسدا للعقد علي ماقاله الفقيه ابوالليث کما في الحموي علي الاشباه قال في رد المحتار ثم ظاهر کلام الفقيه انه لو تعورف ذلک في علف الدابة يجوز تامل۔والظاهر انه يلزم المستاجر حينئذ ان يطعمه من اوسط الطعام۔تامل

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved