- فتوی نمبر: 20-331
- تاریخ: 27 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > زیب و زینت و بناؤ سنگھار
استفتاء
سوال یہ ہے کہ کیا پارلر کا کام کرنا جائز ہے ؟اور اگر غیر شرعی کام مثلا پلکنگ اور بالوں کی کٹنگ وغیرہ نہ کی جائے تو پارلر سے کی گئی کمائی حلال ہے یاحرام؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
پارلر کے بعض کام جائز ہیں اور ان کاموں کے ذریعے حاصل کی گئی کمائی بھی جائز ہے اور بعض کام ناجائز ہیں اور ان سے حاصل کی گئی کمائی بھی ناجائز ہے ۔
اب کون سے جائز ہیں اور کون سےناجائز؟اس کا فیصلہ کاموں کی لسٹ (فہرست ) دیکھ کر کیا جا سکتا ہے ،لہذا اگر آپ نے عملی طور پر پارلر کا کام کرنا ہے تو اپنے کاموں کی لسٹ (فہرست )فراہم کریں تاکہ جائز و ناجائز کی نشاندہی کی جاسکے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved