• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

پارلر کے کام کا تفصیلی حکم

استفتاء

کیا پالر کا کام جائز ہے؟

اس کام کی تفصیلات مندجہ ذیل ہیں:

1۔عورتوں کے بال کاٹنا، 2۔تھریڈنگ کرنا (دھاگے کے ذریعے بال اکھیڑنا) ، 3۔ پلکنگ کرنا (جڑ سے بال اکھیڑنا)، 4۔ویکس کرنا(جسم کے زائد بال نکالنا)، 5۔مساج کرنا(جسم دبانا یا تیل وغیرہ سے مالش کرنا) 6۔میک اپ کرنا 7۔مہندی لگانا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

پالر کے کاموں کے بارےمیں اجمالی بات یہ ہے کہ ان کاموں میں سے جو کام شرعاً جائز ہیں انہیں کرنا اور ان کے بدلے میں اجرت لینا جائز ہےاور جو کام ناجائز ہیں ان کا کرنا اور ان پر اجرت لینا ناجائز ہے۔ آپ کے ذکر کردہ کاموں کے بارے میں تفصیلی حکم مندرجہ ذیل ہے۔

1۔ عورتوں کے بال کاٹنا: جن عورتوں کے بال خراب ہو گئے ہوں کہ ان کو کاٹے بغیر ان کی درستگی نہ ہو سکے مثلاً عورتوں کے بالوں کے کناروں کو کاٹے بغیر ان کی بڑھوتری ممکن نہ ہو تو اصلاح کی غرض سے صرف ایک دو پورے بال کاٹنا جائز ہے تاکہ ان کی بالوں کی درستگی ہو جائے اور اس کام پر اجرت لینا بھی جائز ہے۔ البتہ ایک دو پوروں سے زائد بال کاٹنا یا فیشنی بال کاٹنا جائز نہیں اور ان کی اجر ت لینا بھی جائز نہیں۔

2۔3۔ تھریڈنگ اور پلکنگ کرنا: رخساروں اور بالائے لب (مونچھوں کی جگہ) کی تھریڈنگ اور پلکنگ جائز ہے اور ان کی اجرت لینا بھی جائز ہے۔ البتہ بھنویں بنانا یا ان کی تھریڈنگ اور پلکنگ کرنا جائز نہیں، الا یہ کہ عیب دار ہوجائیں تو اس حد تک تھریڈنگ یا پلکنگ کرنا جائز ہے کہ عیب دور ہو جائے۔

4۔ ویکس کرنا: ناف کے متصل بعدسے لے کر گھٹنوں سمیت عورتوں کا عورتوں سے بھی پردہ ہے اس جگہ کو دیکھنا اور بغیر کسی حائل کے چھونا جائز نہیں ۔ اس لئے اگر اس حصے کی ویکس کرنی ہو تو اگر دستانے پہن کر بغیر دیکھے ہو سکے تو اس کی گنجائش ہے اور اس حصے کی اگر بغیر دیکھے ویکس کرنا ممکن نہ ہو تو جائز نہیں۔ اس کے علاوہ عورتوں کے لیے عورتوں کےباقی جسم کی بغیر دستانے پہنے بھی ویکس کرنا جائز ہےاور اس کی اجرت لینابھی جائزہے۔

5۔ مساج کرنا: اگر ناف اور گھٹنوں کے درمیان مساج کرنے کی ضرورت ہو تو حائل(کپڑا ، دستانے) کے ساتھ کریں بغیر حائل کے جائز نہیں۔ باقی جسم کوبغیر حائل کے بھی مساج کرنا  جائز ہےاور اس کی اجرت لینا بھی جائز ہے۔

6۔7۔ مہندی لگانا اور میک اپ کرنا یعنی سرخی پاؤڈر لگانا اور دلہن کو تیار کرنا جائز ہے بشرطیکہ اس طرح پر نہ کیا جائے کہ کافروں، فاسقوں یا مردوں کے ساتھ مشابہت ہواوراس کی اجرت لینا بھی جائز ہے۔

مسائل بہشتی زیور (/2317) میں ہے:

دلہن کا بناؤ سنگھار مشاطہ سے اجرت پر کرانا جائز ہے لیکن کام اور مدت کا ذکر ہونا چاہیے اور اس میں کوئی ایسا کام شامل نہ ہونا چاہیے جو شریعت کی رو سے نا جائز ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved