• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

پسند کی شادی اوردلیل کے مغالطے

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

1۔ آج کل لڑکیاں پرائیویٹ میڈیکل اور دیگر کالجوں میں داخلہ لیتی ہیں، وہاں پر لڑکوں سے دوستی لگا لیتی ہیں۔ مثلا ہماری ایک عزیز کی بیٹی تھی، 18 سال کی عمر میں اس کا پرائیویٹ میڈیکل کالج میں داخلہ ہوا، بائیس سال کی عمر تک وہاں ایم بی بی ایس ہوتا رہا اور ایک لڑکے سے دوستی بھی ہوگئی،پانچ سال اسی دوستی میں گزارے ،ایک سال ہاؤس جاب ہوا ،اس میں بھی دوستی جاری رہی، دونوں خاندانوں کو بھی معلوم ہے، اب نوکری کرتے ہوئے بھی ڈیڑھ سال ہوگیا ۔لڑکی صاحبہ کا اصرار ہے کہ اس نے اسی لڑکے سے شادی کرنی ہے ،ہم نے اس لڑکے سے بدرجہا بہتر رشتے دکھائے، ایم بی بی ایس، ایف سی پی ایس سپیشلسٹ ڈاکٹر خاندانی شریف لڑکوں کے رشتے دکھائے، مگر اس عزیز کی بیٹی کا اصرار ہے کہ وہ اسی سے شادی کرے گی ،ہمارا منہ بند کرنے کے لئے وہ  ام المومنین حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالی عنہا کا حوالہ دیتی ہے ،کہ انہوں نے بھی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو پسند کیا تھا اور خود ہی رشتہ بھیج کر شادی کی تھی۔

  1. آنجناب سے درخواست ہے کہ اس خالص دینی مغالطے کا کافی شافی جواب عطا فرمائیں
  2. کیا آج کل لڑکیوں اورلڑکوں کو اس طرح پہلے چھپی پھر کھلی دوستیاں لگانے کی اجازت حاصل ہے؟
  3. کیا ایسی حالت میں ام المومنین صاحبہ رضی اللہ تعالی عنہ کا حوالہ دیا جاسکتا ہے؟
  4. کیا آج کے دور جدید میں اسلامی روایات وتوجیہات بدل جاتے ہیں؟
  5. کیا یہ کھلی بے حیائی ہے یا درست عمل ہے؟
  6. کیا ایسے رشتے میں خیر و برکت ہوگی ؟

آپ کے علمی جوابات کا پیشگی شکریہ

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آپ کےسوالات کےجوابات ظاہر ہیں ہمارے بیان کےمحتاج نہیں لیکن یہ باتیں لڑکی کوکالج میں داخل کرانے سے پہلے پوچھنے کی تھیں آپ کے عزیز نے جوراہ اختیار کی ہے اس کےیہ نتائج تو نکلنے ہی تھے اب جبکہ پانی سرسے گذرگیا ہے ان باتوں کاکچھ فائدہ نہیں انسان کےدل ودماغ پرجب ایک خواہش سوار ہوجائے تواسے دلیل کےذریعے قائل کرنا ناممکن ہوجاتاہے ،کیونکہ دلیل پرغور وفکر آزادانہ سوچ سے ہوتا ہے جب دل ودماغ خواہش کے نیچے دب چکا ہوتو وہاں دلیل کارگر نہیں رہتی ،لہذا ہماری رائے یہ ہے اس کی تسلی کرانے کے لاحاصل مشغلے میں پڑنے کے بجائے اس کی اس لڑکے سے شادی کردی جائے اورمزید مذہب کو تختہ مشق نہ بنایا جائے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved