• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

پنشن اور وراثت کی تقسیم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص فوت ہوگیا ہے اس کے ترکہ میں مندرجہ ذیل چیزیں ہیں۔

(1) نقدی , پلاٹ (2)پنشن  اور دیگر فنڈز (جو حکومتی ادارے کی جانب سے جاری کئے جائیں گے)۔ اور مرحوم  کے ورثاء میں والد ،والدہ،بھائی ، ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہیں جن کی عمر 7،8 سال ہے   شریعت کی روشنی میں مرحوم کا  مندرجہ بالا ترکہ تقسیم فرما دیں۔اللہ تعالیٰ آپ کو اجر عظیم عطا فرمائے آمین۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1) مذکورہ صورت میں  نقدی اور پلاٹ یا پلاٹ کی مالیت کے 18حصے کئے جائیں گے جن میں سے 3حصے والد کو ،3حصےوالدہ کو، 4حصے بیٹی کو اور 8حصے بیٹے کو ملیں گے اور مرحوم کے بھائی کا و راثت میں  حصہ نہ ہو گا  ۔

صورت تقسیم مندرجہ ذیل:.

6×3=18                                                                                

والدہ                      ———–والد                   ———1بیٹی                  ————-1بیٹا     —————            بھائی

1/6                    ———-1/6—————–                            عصبہ                              ————–محروم

1×3                 1×3                       4×3

3                          3                                 12

4                     8

(2)پنشن اور دیگر فنڈز جو حکومت کی جانب سے موصول ہوں گے ان  میں ضابطہ یہ ہے کہ  ان میں سے جوپیسے  مرحوم کی وفات کے وقت ان کی ملک میں تھے یا جن میں ان کا حق ثابت  ہو چکا تھا ان میں تو وراثت جاری ہو گی، قطع نظر اس سے کہ حکومت ان کو کس کے نام جاری کرتی ہے۔ جبکہ وہ رقوم(پیسے) جو  حکومت کی جانب سے ہمدردانہ بنیادوں پر تبرعاً دیے  جاتے  ہیں، وہ حکومت کی پالیسی کے مطابق تقسیم ہوں گے ۔

اس ضابطے کے تحت جو رقم حکومت کی جانب سے وصول ہوتی ہے ان میں سے چند ایک کا حکم مندرجہ ذیل ہے۔

(1) پنشن (2) گریجویٹی (3) بنولنٹ(بہبود)فنڈ ان فنڈز میں چونکہ ملازم کا حق وفات سے پہلے ثابت نہیں ہوتا اس لیے ان میں وراثت جاری نہیں ہوگی بلکہ حکومتی قانون کے مطابق میت کے زیر کفالت افراد میں(جو کہ  مذکورہ صورت میں مرحوم کا بیٹا اور بیٹی ہی ہیں ان ہی میں) برابر تقسیم ہوں گے۔

(4) جی  پی فنڈ میں چونکہ مرحوم کا حق ان کی زندگی میں ہی ثابت ہوچکا ہوتا ہے اس لئے اس میں وراثت جاری  ہوگی جو کہ نقدی اور پلاٹ کی طرح مرحوم کے ورثاء میں ان کے شرعی حصوں کے مطابق تقسیم ہو گی۔

اس کے علاوہ ادارے کی طرف جو دیگر فنڈز بعد میں وصول ہوں ،ان کے حکم کی تفصیل اسی وقت پوچھ جائے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved