- فتوی نمبر: 1-26
- تاریخ: 01 نومبر 2004
استفتاء
مجھے وضو اور استنجاءکے بعد اطمینان نہیں ہوتا کہ پیشاب کا قطرہ کنٹرول ہو گا کہ نہیں ؟ اس لئے بچنے کی خاطر میں پیشاب کی نالی کے سرے کو کپڑے سے باندھ لیتا ہوں تا کہ پیشاب کا قطرہ نہ گرے ۔آیا اس صورت میں وضو اور پاکی قائم رہتی ہے جبکہ کبھی کبھار قطرہ نالی میں موجود ہو اور آگے مقام (خراج) سے باہر نہ نکل سکے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
صورتِ مسئلہ میں سائل کو چا ہیے کہ پیشاب سے فراغت کے بعد کھڑے ہو کر کھانسی کرے یا ٹانگ کا جھٹکا دے اس سے قطرے نکل جا ئیں گے۔ اور اس تدبیر سے نہ نکلیں تو پھر یہ کرے کہ پاخانے کے مقام سے خصیتین کی طرف رگوں کو سونتے اور پھر ہیشاب کی نالی کو سونت دے ۔ اسکی وجہ سے نالی اور رگوں میں جو قطرے ہونگے وہ باہر نکل جائیں گے اس کے بعد استنجاءکرکے وضو کر لے اور مزید شک میں نہ پڑے۔جیسا کہ فتاویٰ شامی میں ہے:
فاذا فرغ یعصر ذکرہ من اسفله الی الحشفة۔(1/ 616)
© Copyright 2024, All Rights Reserved