- فتوی نمبر: 1-166
- تاریخ: 22 مارچ 2007
- عنوانات: عبادات
استفتاء
بندہ ایک یونیورسٹی کا طالبعلم ہے۔ اور بندہ کی عمر 22 سال ہے۔ عرصہ دراز کے بعد اللہ تعالیٰ نے سائل کو بہت سی سنن سے نوازا ہے جو کہ دین کی عالی شان محنت” دعوت و تبلیغ” کی برکت سے ہے۔ سائل کو چند مسائل درپیش ہیں جو کہ آپ سے قرآن و حدیث و فقہ کی روشنی میں سیکھنا چاہتا ہے۔ جوابی لفافہ بھی ساتھ منسلک ہے ان مسائل کا حل اس میں بھیج دیں۔ مسائل خفیہ ہیں اس لیے تحریر کر رہا ہوں۔
1۔ بندہ کو عرصہ دراز سے کمزوری کی وجہ سے قطروں کا مرض لاحق ہے جس کی نوعیت یہ ہے:
۱۔ استنجا کے بعد نالی میں قطرہ رک جاتا ہے اور کافی دیر بیٹھنے اور دبانے کی وجہ سے بھی نہیں نکلتا۔ کوئی سخت کام کرنے یا بھاری وزن اٹھانے سے زور کی وجہ سے نکل جاتا ہےیا پھر وضو کرنے کے بعد حالت نماز میں رکوع یا سجدہ کی حالت میں اوپر نیچے ہونے کی وجہ سے نکل جاتا ہے۔ اور اس کا نکلنا ایسا ہوتا ہے کہ نالی کےمنہ پر سم کر آتا ہے اور رک جاتا ہے۔ لیکن اس مسئلہ کی وجہ سے سائل بہت پریشان ہے۔ اگر صبح کے وقت انتظار میں بیٹھا رہے تو جماعت بھی نکل جاتی ہے اور تمام نمازوں کے اوقات میں استنجا کرے اور اس کے نکلنے کا انتظار کرے تو بھی جماعت کی نماز بھی جاتی رہتی ہے اور وقت بھی۔ اکثر اوقات نماز کی تیسری یا چوتھی رکعت میں نکلتا ہے۔ ہاں اگر کسی بھی نماز میں استنجا نہ کرے تو یہ صورت پیش نہیں آتی لیکن مجبوری کی وجہ سے دن میں ایک دو مرتبہ تو کرنا ہی پڑتا ہے۔ سائل نے اس کے لیے علیحدہ لباس کا بھی اہتمام کیا کہ استنجا کے لیے علیحدہ لباس اور نماز کے لیے علیحدہ لباس لیکن پھر بھی قطرہ رک جانے کی وجہ سے یہ پریشانی لباس کو ناپاک کر دیتی ہے۔ اور استنجا کے بعد مختصر اٹھنے بیٹھنے کی ورزش بھی کی لیکن پھر نہیں نکلتا۔ بہت ورزش سے 2- 3 گھنٹے بعد نکلتا ہے۔ اس صورت میں سائل کے لیے معذوری کا کیا حکم ہے؟ اور درج ذیل سوالات کیسے ممکن ہیں؟
۱۔ ایک نماز سے دوسری نماز تک یہ حالت رہے تو نماز بھی جاتی ہے اور جماعت بھی نہیں ملتی۔ یعنی باجماعت نماز نہیں پڑھ سکتا۔
۲۔ دوران نماز اگر جماعت کے ساتھ پڑھ رہا ہے تو کیا کرے؟
۳۔ اگر تبلیغ میں نکلا ہوا ہے تو کیا کرے؟
۴۔ اکیلا سفر ہونے کی وجہ سے کپڑے نہ ہوں تو کیا کرے؟
۵۔ وضو کے بعد زور کی وجہ سے نکلے تو کیا کرے؟
۶۔ اس حالت میں جو نمازیں باجماعت پڑھیں ان کا کیا کرے؟
۷۔ اگر اس کے انتظار میں نمازوں کا وقت ختم ہوجائے تو کیا کرے؟
۸۔ اگر سائل بہت پہلے استنجا کر لے لیکن نماز کے قریب تقاضا ہو تو کیا کرے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
وضو کرنے سے پہلے قطرے کا نکل جانا ضروری ہے۔ وہ کیسے نکلے یہ آپ پر منحصر ہے۔
پیشاب سے فارغ ہو کر کھڑے ہو جائیں اور کھانسی کر کے یا ٹانگ کو جھٹکا دے کر یا پیچھے سے انگلی سے یا ہاتھ سے دباتے ہوئے آگے کو لاکر جو بھی طریقہ مفید ہو اس کو کریں۔ دو چار دن کے تجربہ سے مسئلہ حل ہونا ضروری ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved