- فتوی نمبر: 2-250
- تاریخ: 18 اپریل 2009
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات
استفتاء
اگر کسی صاحب جائیداد شخص کے پاس ایک یا زائد مکانات،دکان، گودام ،فیکٹری عمارت ہوں اور ان کو کرایہ پر دے کر آمدنی حاصل کرتاہو۔ جبکہ اس کا مستقل ذریعہ آمدن کچھ اور ہوتو کیا ان مکانات ،دکان، گودام، فیکٹری عمارت کی لاگت ، موجودہ مالی قیمت پر زکوٰة ادا کی جائیگی یانہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مذکورہ اشیاء پر کوئی زکوٰة نہیں ۔ ہاں ان سے حاصل ہونے والی آمدنی میں سے سال پیچھےجو رقم باقی ہوگی وہ زکوٰة میں شمار ہوگی۔
(فلا زكوٰة علی مكاتب)….(ولا في ثيا ب البدن)….(وأثاث المنزل ودور السكنی ونحوها)قال الشامي تحت قوله (وأثاث المنزل)محترز قوله: نام ” ولوتقديراً وقوله ” ونحوها” أی كثياب البدن الغير المحتاج إليها وكالحوانيت والعقارات.(شامی2/ 217) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved