• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

Prime Zone کمپنی میں انویسٹمنٹ کرنے کا حکم

استفتاء

ایک کمپنی ہے جس کا نام پرائم زون(Prime Zone ) ہے ،میں اس میں انویسٹمنٹ کرنا چاہتا ہوں،انویسٹمنٹ  کرنے کے لیے مجھے جو معاہدہ دیا گیا ہے اس کی کاپی میں آپ کو بھیج رہا ہوں،آپ سے گذارش ہے کہ معاہدے کو دیکھ کر مجھے بتادیں کہ کیا اس میں انویسٹمنٹ کرنا شرعی لحاظ سے جائز ہے؟ اور  اس میں کوئی شق خلاف شرع تو نہیں ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ کمپنی میں سرمایہ کاری کرنا جائز  نہیں ہے ،جس کی وجوہات مندرجہ ذیل ہیں:

1)مذکورہ کمپنی میں   سرمایہ کار کو کسی قسم کا نقصان برداشت نہیں کرنا پڑے گا بلکہ سرمایہ کار نے جتنی رقم کمپنی کو دی ہے کمپنی  سرمایہ کی حفاظت کے تحت اتنی رقم کا ایک چیک سرمایہ کار کو دینے کی پابند ہے ،حالانکہ شرعی لحاظ سے کاروبار میں نقصان  کی تفصیل یہ ہے کہ اگر کام کرنے والے(کمپنی) کی کوتاہی نہ ہو تو اس صورت میں  نقصان سرمایہ کار کا ہوگا ۔چنانچہ   شق 2 کی ذیلی شق C میں ہے:

2 C: First party assure the safety and guarantee of the original loan investment principal of the second party under term Capital Security.

ترجمہ:فریق اول (کمپنی)  فریق ثانی کی طرف سے دیے گئے سرمائے کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔

2) مذکورہ  کمپنی  سرمایہ کار کو شرعی شرائط کے مطابق  نفع نہیں دیتی  ،شرعی لحاظ سے نفع دینے کا درست طریقہ  یہ  ہے کہ کاروبار میں ہونے والے حقیقی نفع کا ایک  متعین فیصدی حصہ سرمایہ کار کو دیا جائے اور پھر اس  میں ردوبدل نہ کیا جائے جبکہ مذکورہ کمپنی سرمایہ کار کو نفع کا فیصدی حصہ نہیں دیتی بلکہ راس المال کا فیصدی حصہ بطور نفع دیتی ہے اور وہ بھی متعین نہیں ہوتا بلکہ 7اور   14 فیصد کے در میان دائر ہوتا ہے۔

کمپنی کی شق 3  کی ذیلی شق A میں لکھا ہے:

:3.Money Matters:

A: However  there is a mutual understanding of 7%to 14% per month return to the original principal loan investment. Monthly Return amount is variable and will return as per Islamic  rules to avoid Intrest/Harm Factor.

ترجمہ :فریقین باہمی طور پر اس بات پر متفق ہیں کہ ہر ماہ   اصل راس  کا    7 سے 14 فیصد  حصہ   (سرمایہ کار کو ) دیا جائے گا،حرام اور سود کے عنصر سے بچنے کے لیے اس بات کا اہتمام کیا گیا ہے کہ نفع کا فیصد فکس نہ ہو بلکہ نفع کے فیصد کو وقتاً فوقتاً تبدیل کیا جاتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved