• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

پرائیویٹ لمیٹڈ میں رجسٹریشن

استفتاء

کارڈیکس کلینک ڈاکٹر صدف صاحب کے والد محترم جو ایک ریڈیالوجسٹ  ہیں نے 1958ء میں شروع کیا اور اس کلینک میں بیک وقت ایکسرے لیبارٹری وغیرہ کئی ٹیسٹوں کا انتظام تھا۔ ڈاکٹر صدف صاحب بھی بعد میں اپنی خدمات یہیں دینے لگے اور انہی کے والد صاحب کے زیر اہتمام  1988ء میں جیل روڈ کارڈیکس ہسپتال بھی چلن شروع ہوگیا۔

بعد میں والد محترم نے میوہسپتال والا کلینک اپنے صاحبزادہ ڈاکٹر صدف  علی صاحب کو  ہبہ کر دیا، نا صرف زبانی بلکہ تحریراً لکھ کر دیا ہے۔ مزید اس ہبہ کی دستاویزات قانونی مراحل میں ہیں۔ وقتی طور پر یہ پرائیویٹ لمیٹڈ کے طور پر رجسٹرڈ ہے جس کے سی ای او  ڈاکٹر صدف  علی صاحب ایک ڈائریکٹران کی اہلیہ اور دوسرے ڈائریکٹر والد  محترم رجسٹرڈ ہیں۔ پیئرنٹ کمپنی کارڈیکس ہسپتال پرائیویٹ لمیٹڈ رجسٹرڈ ہے اس لیے رجسٹریشن اور ٹیکس کے معاملات کی آسانی کے لیے اس کو بھی پرائیویٹ لمیٹڈ رجسٹر کروایا اور باقی دو حضرات کو ڈائریکٹر نامزد کیا گیا۔ ورنہ اصلاً اب یہ صرف ڈاکٹر صدف صاحب کی ملکیت ہے۔ کارڈیکس ہسپتال ان کے  بھائی کو ہبہ کیا گیا ہے، والد صاحب خود بھی وہیں پر تشریف فرما ہوتے ہیں۔ کیا ان سارے معاملات میں شرعاً کوئی خرابی ہے؟

(سائل کا کہنا ہے کہ اس پس منظر کی وجہ سے پرائیویٹ لمیٹڈ کے علاوہ رجسٹریشن کروانے میں خاصی دقت ہے۔)

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ٹیکس کے معاملات میں آسانی اور دوسری قسم میں رجسٹریشن کروانے میں دقت کی وجہ سے پرائیویٹ لمیٹڈ میں رجسٹریشن کو برقرار رکھنے کی گنجائش ہے۔ البتہ جن لوگوں کے ساتھ مالی معاملات ہیں تو ن کو یقین دہانی کروائیں کہ تمام ادائیگیاں بہر حال ہوں گی اور خود بھی نیک نیتی رکھیں کہ حق دار کے حقوق ادا کریں گے اور محدود ذمہ داری یعنی لمیٹڈ لائیبلٹی کے قانونی فائدے پر ہرگز عمل نہیں کریں گے۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved