- فتوی نمبر: 19-272
- تاریخ: 23 مئی 2024
- عنوانات: عبادات > قربانی کا بیان
استفتاء
سرکاری نوکری اورپرائزبانڈ والے شخص کےساتھ قربانی کرنے کاحکم بتائیں۔
وضاحت مطلوب ہے:پرائز بانڈ والےسے کیا مراد ہے ؟یعنی اس کےپاس پرائز بانڈ ہیں یا وہ ان کی خریدوفروخت کاکام کرتا ہے یا کیا مراد ہے؟نیز اس کےدیگر ذرائع آمدن کیا کیا ہیں؟
جواب وضاحت:محکمہ تعلیم میں کلرک کی نوکری ہے ،کیشئر کی آسامی پر کام کررہا ہے ،بانڈاس کی ملکیت میں ہے خریدوفروخت نہیں کرتا ۔اشکال یہ ہے کہ پرائز بانڈ حرام اور قربانی جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
پرائز بانڈ پر جو انعامی رقم ملتی ہے وہ حرام ہے لہذا اگر کسی کے بارے میں یقینی طور پر معلوم ہوکہ اس نے اجتماعی قربانی میں حصہ خریدنے کےلیے جو رقم دی ہے وہ انعام والی رقم ہے تو ایسے شخص کو اجتماعی قربانی میں شامل نہ کیا جائے لیکن اگر یہ بات یقینی طور پر معلوم نہ ہو تو ایسے شخص کو اجتماعی قربانی میں شامل کرسکتے ہیں کیونکہ انعام والی رقم کے علاوہ جو رقم اس کی ملکیت میں ہے اسے حرام کہنے کی کوئی وجہ نہیں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved