• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

پراپرٹی ڈیلر کے لیے کمیشن لینے کی صورت

استفتاء

پلاٹ یا گھر یا دکان خریدنے اور فروخت کرنے والے دونوں افراد درمیانی خرید و فروخت میں واسطہ بننے والے شخص کو معاوضہ (کمیشن) ایک یا دو فیصد ادا کرتے ہیں اور ا کی خبر ان سب افراد کو ہے۔ کیا یہ درست ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر وہ آدمی صرف مالک اور گاہک کو ملاتا ہے پھر سودا مالک اور گاہک آپس میں کرتے ہیں، اگر دونوں سے اجرت لینے کا رواج ہو تو یہ آدمی دونوں سے اجرت لے سکتا ہے، لیکن اگر وہ مالک کا نمائندہ بن کر خود گاہک سے سودا کرتا ہے تو وہ صرف مالک سے کمیشن لے سکتا ہے، گاہک سے نہیں لے سکتا۔

لما في الرد: إن سعی بينهما و باع المالك بنفسه يعتبر العرف فتجب الدلالة علی البائع أو المشتري أو عليهما بحسب العرف (7/ 94) و فيه: الدلال إن باع العين بنفسه بإذن ربها فأجرته علی البائع و ليس له أخذ شيء من المشتري لأنه هو العاقد حقيقة فظاهره أنه لا يعتبر العرف لأنه لا وجه له. (7/ 94) فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved