• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

پراونڈنٹ فنڈ والے کا ادارے سے قرض لینے اور زائد رقم واپس کرنے کی حیثیت

استفتاء

کیا ہمارے لیے ادارے سے اپنی ضروریات کے لیے قرض لینا حلال ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ادارے سے اپنی ضروریات کے لیے قرضہ لینے کی دو صورتیں مذکور ہیں:

i۔  ملازم نے مالی سال کے شروع میں منافع نہ لینے کی درخواست دے رکھی ہو، اس صورت میں چونکہ ملازم کو اتنی ہی رقم واپس کرنی پڑتی ہے جتنی اس نے لی تھی۔ اس لیے قرضہ لینے کی یہ صورت بلا شبہ جائز و درست ہے۔

ii۔  ملازم نے مالی سال کے شروع میں منافع نہ لینے کی درخواست نہ دے رکھی ہو، اس صورت میں چونکہ .5% زائد واپس کرنے پڑتے ہیں جو کہ شرعاً سود بنتے ہیں۔ اس لیے قرضہ لینے کی یہ صورت جائز نہیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved