• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

قبرستان کی مسجد میں نماز پڑھنے کا حکم

استفتاء

مسجد ایک ایسی جگہ پر ہے جس کے اردگرد قبرستان کی وقف زمین ہے جبکہ مسجد پہلے تعمیر ہوئی ہے اب آیا اس زمین پر جو کہ قبرستان کے لیے وقف ہے اس میں قبرستان بنانا جائز ہے؟قبرستان بنا دیا جائے تو اب اس مسجد میں نماز پڑھنا شرعاً کیسا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جو زمین قبرستان کے لیے وقف ہے اس میں قبریں بنانا جائز ہے اور مسجد میں نماز پڑھنا بھی جائز ہے۔

شامی(2/425) میں ہے:

وفي القهستاني لا تكره الصلاة في جهة قبر الا اذا كان بين يديه بحيث لو صلى صلاة الخاشعين وقع بصره عليه كما في الجنائز المضمرات.

فتاویٰ محمودیہ (15/350) میں ہے:

سوال: ایک گاؤں جہاں غیر قومیں آباد ہیں مسلمان چند گھر ہیں۔ گاؤں میں مسجد بنانے کے لیے مسلمانوں کے پاس زمین نہیں ایک مقبرہ ہے جس کی زمین قبرستان کے لئے درج ہے… قبرستان کی زمین وسیع ہے… وہاں کے مسلمان متفقہ طور پر چاہتے ہیں کہ قبرستان کی جگہ میں جہاں قبریں نہیں ہیں مسجد کا سنگ بنیاد رکھ دیا جائے… سوال یہ ہے کہ کیا اس قبرستان کی زمین میں مسجد بنائی جا سکتی ہے یا نہیں؟

جواب:صورت مسئولہ میں وہاں مسجد بنانا شرعاً درست ہے بشرطیکہ موتی کے لیے اس جگہ کی حاجت نہ ہو اس کا لحاظ بھی ضروری ہے کہ قبریں نمازیوں کے سامنے نہ ہوں بلکہ درمیان میں دیوار حائل کر دی جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved