• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

قبروں کو سجدہ کرنے کا حکم

  • فتوی نمبر: 9-95
  • تاریخ: 21 مئی 2024
  • عنوانات:

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کچھ لوگ درباروں پر جاتے ہیں اور وہاں جا کر قبروں کو سجدہ کرتے ہیں، ان کا یہ فعل شریعت کی نظر میں کیسا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ان کا یہ فعل حرام تو بلا شبہ ہے اور اگر عبادت کی نیت بھی ہو تو پھر ان کا یہ فعل کفر بھی ہے۔

في رد المحتار (9/ 632):

و كذا تقبيل الأرض بين يدي العلماء و العظماء فحرام و الفاعل و الراضي به آثمان لأنه يشبه عبادة الوثن و هل يكفران على وجه العبادة و التعظيم كفر و إن على وجه التحية لا و صار آثماً مرتكباً للكبيرة. و تحته في الشامية: و ذكر الصدر الشهيد أنه لا يكفر بهذا السجود لأنه يريد به التحية و قال شمس الأئمة السرخسي إن كان لغير الله تعالى على وجه التعظيم كفر … قال القهستاني يكفر بالسجدة مطلقاً. ……………………فقط و الله تعالیٰ أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved