- فتوی نمبر: 4-26
- تاریخ: 19 مئی 2011
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
عرض یہ ہے کہ *** میں گذشتہ دس سال سے چائے کا کاروبار ہے اور میں اپنی***کا ممبر بھی ہوں۔ میں نےکراچی سے ایک شخص سے سو بوری چائے خرید کی ۔ اب بقول اس شخص کے چائے کراچی اڈے پر پہچنے سے پہلے چوری ہوگئی۔ ہماری اکبر منڈی کے قانون کے مطابق اگر پارٹی کو مال کی بلٹی نہ ملے یا مال وصول نہ ہوتو پارٹی دوسرے شہر سے پیمنٹ دینے کی مجاز نہیں ہے۔ مجھے نہ مال کی بلٹی ملی اور نہ ہی مال ملا ۔ اب میں اس صورت میں شرعاً جاننا چاہتا ہوں کہ کیا میں اس چائے کی پیمنٹ دینے کا پابند ہوں یا نہیں ہوں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں چونکہ چائے کی بوریاں خریدار یا اس کے نمائندے یعنی اڈے والے کے قبضہ کرنے سے پہلے چوری ہوئی ہیں۔ اس لیے مال فروخت کنندہ کے قبضے کے دوران چوری ہوا اور خریدار اس کی پیمنٹ ادا کرنے کے پابند نہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved