- فتوی نمبر: 1-262
- تاریخ: 06 دسمبر 2007
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات
استفتاء
**** نام ایک شخص کی بیوی اپنی خالہ کے گھر انڈیا جاتے ہوئے جعلی کرنسی رکھنے کے الزام میں گرفتار ہوگئی ہے جس کی وجہ سے وہ بہت پریشان ہے۔ بیوی کی رہائی کے لیے اس کو کم از کم ایک لاکھ روپیہ چاہیے۔ ایک صاحب خیر مال زکوٰة میں سے یہ رقم دینا چاہتا ہے۔ تو کیا مال زکوٰة میں سے یہ پوری رقم اس کی طرف سےدینا ایک قیدی بے گناہ کے رہائی کے لیے جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر وہ شخص مستحق زکوٰة ہے تو دے سکتے ہیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved