• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

قریبی رشتہ دارکو کیے ہوئے ہبہ اور موہوب لہ کے مرنے کے بعد ہبہ سے رجوع نہیں ہوسکتا

استفتاء

** نے اپنا ایک مکان اپنے بھائی محمد یونس کو ہبہ کیا پھر **  نے بھائی کے انتقال کے بعد ہبہ سے رجوع کرلیا جبکہ وہ بھائی  کو قبضہ بھی دے چکے تھے اس کے بعد** نے وہ مکان **کے ایک بیٹے کو ہبہ کردیا۔ اور قبضہ بھی دیا ۔ صورت مسئولہ میں کیا** کا رجوع  عن الھبہ درست تھا؟ اگر درست نہین تھا توکیا اب** کے بیٹے کے ذمہ** کے بقیہ اولاد کو میراث میں سے حصہ دینا واجب ہوگا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ہبہ سے رجوع  صحیح نہیں۔ لہذا محمد یونس کے بیٹے کے ذمے لازم ہے کہ وہ بقیہ ورثاء کا حصہ ان کو سپرد کردیں۔

(ويمنع الرجوع فيها)حروف (دمع خزقة)يعني الموانع السبعة الآتية …(والميم موت أحدا لعاقدين)بعدالتسليم قال الشامي تحت قوله (والميم)….أما إذامات الموهوب له فلأن الملك قد انتقل إلی الورثة وأما إذامات الواهب فلأن النص لم يوجب حق الرجوع إلا للواهب . والوارث ليس بواهب …قال في درالمختار أيضاً (والقاف القرابة ،فلو وهب لذي رحم محرم منه)نسباً (لوذمياً أو مستأمناً لايرجع ) ۔شامی8/  587  

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved