- فتوی نمبر: 14-64
- تاریخ: 14 مئی 2019
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات > عشر و خراج کا بیان
استفتاء
میرے ہم زلف نے اورمیری بہن دونوں نے مجھ سے تقریبا چار یاپانچ سال پہلے پچاس ہزار قرض لیا۔۔اب دونوں کے حالات ٹھیک نہیں کہ مجھے رقم واپس کرسکیں اب میں جو زکوۃ دیتا ہوں ان میں سے یہ رقم نکال سکتا ہوںیعنی جو میں زکوۃ دیتا ہوں اس میں یہ رقم منفی ہو جائے ،زکوۃ کی نیت کرلوں تو کیا میری زکوۃ ادا ہو جائے گی ؟دونوں کے حالات بہت کمزور ہیں کھانے پینے کے معاملات بھی بہت دشوار ہیں ۔آگاہ فرمائیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں قرض دی ہوئی رقم میں زکوۃ کی نیت کرنے سے زکوۃ ادا نہ ہو گی البتہ یہ ہو سکتا ہے کہ آپ ان کو زکوۃ کی نیت سے پیسے دیں اور ان سے اپنا قرض وصول کرلیں ۔جیسا کہ شامی (177/3)میں ہے :
واعلم ان اداء الدین عن الدین والعین عن العین وعن الدین یجوز والدین عن العین وعن دین سیقبض لایجوز وحیلة الجواز ان یعطی مدیونه الفقیر زکوته ثم یاخذ ها عن دینه
© Copyright 2024, All Rights Reserved