- فتوی نمبر: 10-67
- تاریخ: 05 جولائی 2017
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات
استفتاء
ایک صاحب کو تقریباً 2 سال قبل کچھ رقم ادھار دی تھی، اب تک وہ رقم واپس نہیں ہوئی۔ کیا اس رقم میں زکوٰۃ کی نیت کی جا سکتی ہے یا نہیں؟
ایک صاحب فرماتے ہیں کہ اتنی ہی رقم زکوٰۃ کی ان کو دے کر تملیک کروا کر ان سے واپس لو۔ کیا دوسری صورت ہی ضروری ہے کہ پہلی سے کام نہیں بن سکتا کیا؟
دونوں صورتوں کا جواب مرحمت فرمائیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
پہلی صورت جائز نہیں۔ دوسری درست ہے۔ تیسری صورت یہ بھی کر سکتے ہیں کہ قرضے کی رقم وصول کر کے دوبارہ زکوٰۃ کی نیت سے اس شخص کو دیدیں بشرطیکہ یہ شخص مستحق زکوٰۃ ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved