- فتوی نمبر: 6-103
- تاریخ: 30 جولائی 2013
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات
استفتاء
ایک شخص کے اوپر ڈھائی لاکھ کے قریب قرضہ ہے اور اس کے علاوہ ایک لاکھ حق مہر بیوی کا ادا کرنا ہے۔ اور اس کے پاس 20000 روپے نقد ہے۔ اور مالک مکان کو 20000 روپے ایڈوانس سکیورٹی دی ہوئی ہے۔ اور جو 20000 روپے نقد ہے وہ ماہ رمضان میں رقم اخراجات پر لگ جائی گی۔ مال تجارت جس کی نکاسی مشکل ہے اس کی مالیت 50000 روپے سے 80000 روپے۔ یہ مال تجارت بھی بک نہیں رہا۔ اس صورت میں یہ شخص جس کے اوپر قرضہ ہے زکوٰۃ لے سکتا ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ شخص اپنے قرض کی ادائیگی کے لیے زکوٰۃ لے سکتا ہے۔
كما في الهندية: و منها الغارم و هو من لزمه دين و لا يملك نصاباً فاضلاً عن دينه أو كان له مال علی الناس لا يمكنه أخذه كذا في التبيين و الدفع إلی من عليه دين أولی من الدفع إلی الفقير كذا في المضمرات. (1/ 188) فقط و الله تعالی أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved