• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

قرض پر نفع

استفتاء

3۔ ایک آدمی اپنی زمین کسی دوسرے شخص کو رہن اس طرح دیتا ہے کہ زمین کی کل قیمت سے کچھ کم کر کے رقم وصول کرلیتا ہے یہ طے کرتا ہے کہ اس کی فصل کاشت آمدن آپ اٹھائیں اپنے قبضہ میں لے لیں۔ جب میں رقم واپس کروں گا زمین واپس لے لوں گا۔ اس کا نفع نقصان رقم والے کا ہوگا۔

4۔ ایک آدمی اپنی زمین کی رقم علاقے کے رواج سے جو ریٹ خرید زمین کا ہو اس سے کچھ کم کر کے کل رقم وصول کر لیتا ہے اور جو عام ٹھیکہ کا رواج ہو اس سے کم طے کر کے مثلاً عام ریٹ سے 2/1 حصہ سے بھی کم ٹھیکہ طے کرکے زمین دے دیتا ہے اور یہ طے کرتا ہے کہ جب زمین واپس کروں گا طے شدہ معمولی ٹھیکہ کی رقم منہا کر کے رقم واپس کردوں گا اور زمین کا قبضہ لے لوں گا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

4-3۔ ان دونوں صورتوں میں چونکہ باضابطہ بیع نہیں کی جاتی اس لیے یہ دونوں صورتیں قرض پر نفع حاصل کرنے کی ہیں۔ اور قرض پر نفع اٹھانا سود کی شکل ہے۔ حدیث میں ہے:

كل قرض جر نفعاً فهو وجه من وجوه الربا. ترجمہ: ہر وہ قرض جو نفع لائے وہ سود کی شکلوں میں سے ایک شکل ہے۔ ( بیہقی)

مارکیٹ ریٹ سے کم کرایہ رکھنے کی صورت بھی جائز نہیں کیونکہ کرائے میں کی جانے والی کمی قرض ہی کی بنیاد پر ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved