• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

قرض پر نفع کی ایک صورت

استفتاء

سوال نمبر 1 : *** کو ایک پارٹی نے فون کیاكہ ہمارے پاس کپڑا رکھا ہے نقد ادائیگی پر 100000کا ہے *** نے اندازہ لگایا کہ وہ مال 120000 کا بک جاۓگا ۔(اس معاملے میں نقصان بھی ہو سکتا ہے اندازہ غلط بھی ہو سکتا ہے )۔ *** نے *** سے کہا 100000 دو تمہیں 110000 واپس کروں گا (اپنے اندازے کے مطابق نفع میں سے 10000 دیا)۔ *** کا *** سے یہ معاملہ کرنا جائز ہے یا نہیں اور اگر *** کو نقصان ہو تو اس معاملے کا کیا حکم ہے ۔    اس معاملے میں *** *** سے بات کرے اور *** کے وکیل کے طور پر مال خریدے پھر وکیل کے طور پر مال کو بیچے اور ذکر کردہ طریقے کے مطابق نفع تقسیم کرے تو کیا حکم ہے ۔

سوال نمبر2 : *** کا ایک شریک خالد *** کو کہتا ہے کہ ایک لاکھ پر مجھے ماہانہ ٪3 منافع دو اگر زیادہ نفع ہو جائے تو وہ بھی ٹھیک ہے لیکن اگر ٪3 سے کم نفع ہو توبھی میں تم سے ٪3 ماہانہ ہی لوں گا (نفع کی کم ازکم مقدار ٪3 مقرر کرتا ہے زیادہ کی حد نہیں)۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔مذکورہ صورت میں *** کا *** سے یہ کہنا کہ ” ایک لاکھ دو تمہیں ایک لاکھ دس ہزار واپس کروں گا” ۔ یہ نہ مضاربت ہے نہ شرکت کیونکہ شرکت و مضاربت میں اصل راس المال کی ضمانت نہیں ہوتی بلکہ یہ قرض ہے اور قرض پر نفع دینا سود ہےلہ‍ذا یہ صورت جائز نہیں۔

اسی طرح ذکر کردہ طریقے کے مطابق نفع کی تقسیم کی صورت میں اس معاملے میں وکالت کی صورت اختیار کرنا بھی جائز نہیں کیونکہ وکالت میں وکیل کی اجرت معلوم ہونا ضروری ہے اور عمل کے بعد وکیل کو اس اجرت کا دینا بھی ضروری ہے خواہ نفع ہو یا نہ ہو۔ جبکہ مذکورہ صورت کے مطابق بالفرض نفع نہ ہو تو وکیل کی اجرت ماری جاۓ گی ۔

2 ۔ مذکورہ صورت میں خالد کا *** سے یہ کہنا کہ ” ایک لاکھ پر مجھے ماہانہ  ٪3  منافع  دو   ” الخ اسکا مطلب بظاہر یہ ہے کہ ایک لاکھ کے پیچھے ماہانہ مجھے تین ہزار تو ضرور ملنے چاہیں ۔ اگر یہی مراد ہے تو یہ نا جائز ہے اور اگر کچھ اور مراد ہے تو واضح کیا جائے۔ فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved