• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

قسم کھانے کا شک ہو تو کیا حکم ہے؟

  • فتوی نمبر: 27-26
  • تاریخ: 14 اکتوبر 2022
  • عنوانات:

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں ایک بیس سال کی لڑکی ہوں، میری ایک لڑکے سے دوستی تھی، میرے والدین کو اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے مجھے اس دوستی سے منع کیا ،  حالات کو دیکھتے ہوئے میں نے  خود کو ان کے غصے سے بچانے کے لیے ان سے وعدہ کرلیا کہ میں اب اس لڑکے سے کبھی بات نہیں کروں گی، لیکن میں اس وقت دین کے مطابق زندگی گزارنے کا کوئی شوق نہیں رکھتی تھی،  جب کبھی موقع ملتا تو میں چھپ چھپا کر اس سے رابطہ کرتی تھی، میں نے اپنے والدین سے کیا وعدہ توڑ دیا، پھر اللہ تعالی نے مجھے ہدایت سے نوازنا شروع کیا اور پھر جب کبھی میرا اس لڑکے سے رابطہ ہوتا تو میں اسے اللہ کی طرف لانے کی کوشش کرتی، مجھے اب یہ خیال بھی آتا ہے کہ اپنے والدین سے وعدہ کرنے کے ساتھ ساتھ شاید میں نے قسم بھی   کھائی تھی کہ میں اس سے شادی نہیں کروں گی، مگر یہ بات  مجھے ٹھیک طرح سے یاد نہیں ہے بس یہ میرا شک ہے ، غالب گمان یہی ہے کہ قسم نہیں کھائی تھی، اب میں اس لڑکے سے نکاح کرنا چاہتی ہوں، میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ کیا میں اپنے والدین کی رضامندی سے اس سے نکاح کر سکتی ہوں؟  یہ نکاح حلال ہو گا یا نہیں؟ اور کیا مجھ پر اس قسم کو توڑنے کا کوئی کفارہ واجب ہو گا جس کا مجھے پکا یقین نہیں ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ اپنے   والدین کی رضامندی سے اس لڑکے سے نکاح کرسکتی ہیں اور والدین کی رضامندی سے کیا گیا نکاح حلال ہوگااور آپ پر قسم کا کفارہ واجب نہیں ہو گا، کیونکہ آپ کو قسم کا صرف  شک ہے اور شک کا کوئی اعتبار نہیں۔

غمزعیون البصائر شرح الاشباہ والنظائر (192/1) میں ہے:

قاعدة: من شك هل فعل شيئا أم لا  فالأصل أنه لم يفعل

غمزعیون البصائر شرح الاشباہ والنظائر (198/1) میں ہے:

شك هل حلف بالله، أو بالطلاق، أو بالعتاق فينبغي أن يكون حلفه باطلا، ثم رأيت المسألة في البزازية في شك الأيمان: حلف ونسي أنه بالله تعالى، أو بالطلاق، أو بالعتاق فحلفه باطل (انتهى)

 قوله: فحلفه باطل أي فلا شيء عليه، قيل: أما الطلاق والعتاق فإنهما لا يقعان بالشك وأما الحلف بالله؛ فلأن الأصل براءة الذمة فلا تجب الكفارة بالشك (انتهى) ،

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved