• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

قومی بچت میں انویسٹمنٹ کرنا جائز نہیں

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام  اس مسئلہ کے بارے میں کہ قومی بچت کے نام سے ایک سرکاری ادارہ ہے جہاں لوگوں کو رقم انویسمنٹ کرنے کی دعوت دی جاتی ہے،یہ ادارہ اس رقم سے کاروبار کرتا ہے اور پھر انوسٹمنٹ کرنے والوں کو فیصدی اعتبار سے نفع دیتا ہے جو کم زیادہ ہوتا رہتا ہے۔

سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح وہاں رقم انویسٹمنٹ کرنا درست ہے یا نہیں؟ کیونکہ موجودہ حالات میں کسی کمپنی یا فرد پراعتماد کرنا بہت مشکل ہے۔ اکثراوقات ساری رقم ہی ڈوب جاتی ہےمگر یہاں اس طرح کی ضمانت ہوتی ہے کہ اصل رقم محفوظ رہے گی۔ برائے کرم اس مسئلہ کا شرعی حل بتا کر ممنون فرمائیں الله تعالی آپ کو اجر عظیم عطا فرمائیں

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

’’قومی بچت ‘‘میں انویسٹمنٹ کرنا جائز نہیں، کیونکہ اس پر جو نفع ملتا ہے وہ شریعت کی رو سے سود ہے۔اگرکوئی معاشی مجبوری ہو تو اس کی تفصیل لکھیں اس کےبعدکوئی جواب دیا جاسکتاہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved