• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

قبلہ رخ بنے ہوئے بیت الخلاء کا استعمال، بیت المقدس کی طرف رخ کرنا

استفتاء

ایک بیت الخلاء کی پشت قبلہ رُخ ہے تقریباً عرصہ دس سال سے۔ اور شمالاً و جنوباً بیٹھنا دشوار ہے جگہ کی قلت کی وجہ سے ۔ کیا مجبوری کی وجہ سے وہ بیت الخلاء استعمال کیا جا سکتا ہے اور اگر مجبوری نہ ہو جگہ کی قلت کی، البتہ توڑ کر دوبارہ بنانے کی دشواری ہو تو کیا حکم ہے؟ اور شمال کی طرف منہ کر کے بیٹھنا منع تو نہیں؟ کہ اس طرف قبلۂ اول ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بول و براز کرتے ہوئے قبلہ رخ ہونا یا قبلہ کی طرف پشت کرنا دونوں ممنوع ہیں، شمال یا جنوب کی طرف رخ کرنا چاہیے۔ جب تک بیت الخلاء کی سمت نہ بدلے اس کو استعمال کرتے ہوئے جتنا ہو سکے شمال و جنوب کی طرف مڑ کر بیٹھیں، صرف چہرہ موڑنا کافی نہیں۔ (شامی: 1/ 341) فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved