- فتوی نمبر: 13-215
- تاریخ: 20 مارچ 2019
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک سوسائٹی میں ایک پلاٹ بک کروایا جس کی ادائیگی دو سال کی قسطوں میں طے پائی ،پیمنٹ کا شیڈول بھی بتادیا گیا ۔ 350,000 روپے فی مرلہ کے حساب سے کچھ قسطیں ادا بھی کردیں دو سال مکمل ہونے سے پہلے مالکان نے اعلان جاری کردیا کہ جن خریداروں نے شیڈول کے مطابق قسطیں لیٹ کردی ہیں اور باوجود اعلان اور خبر دار کرنے کے وقت پر قسطیں ادا نہیں کررہے
(۱) ان کی باقی قسطیں فی مرلہ پانچ لاکھ کے حساب سے وصول کی جائیں گی۔ (۲)اور جنہوں نے بک کروا کر 1/4سے بھی کم رقم جمع کروائی ہے ان کا پلاٹ کینسل کر کے دیگر افراد کو سیل کردیا ہے ان کی رقم دوسال مکمل ہونے پر واپس کی جائیگی ۔آیا سوسائٹی کی یہ پالیسی ٹھیک ہے حالانکہ بک کراتے وقت یہ شرائط نہیں تھیں ؟
وضاحت مطلوب ہے:
کیا سوسائٹی یہ سوال کررہی ہے یا گاہک ؟اگر گاہک یہ سوال کررہا ہے تو اسے اس سوال کا کیا فائدہ ہے کیونکہ سوسائٹی تو فتوے کو تسلیم کرے یا نہ کرے۔اور اگر سوسائٹی کی اصلاح مقصود ہے اور سوسائٹی شریعت کے مطابق معاملہ درست کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے تو پھر دونوں جانب (گاہک اور سوسائٹی)کاموقف تحریری صورت میں فراہم کیا جائے ۔اس کے بغیر تحریری جواب درست نہیں ۔
جواب وضاحت:
یہ سوال گاہک کی طرف سے ہے ،کہ ہمیں شریعت کا حکم معلوم ہوجائے آگے سوسائٹی والے اس فتوے کو مانیں یا نہ مانیں یہ ان کی مرضی ہے ۔آگے دفتروں میں ملازمین میں وہ اصل مالکوں سے ملنے ہی نہیں دیتے یہ کہہ دیتے ہیں کہ پس سوسائٹی کایہ رول ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
۱۔ سوسائٹی کا خریداروں کے قسطیں لیٹ کرنے کی وجہ سے طے شدہ قیمت میں تبدیلی کرنا جائز نہیں ۔جتنی قیمت پہلے دن طے ہوتی ہے اتنی ہی لینی چاہیے ۔خریدار کو جائز طریقے سے بروقت ادائیگی پر مجبور کر سکتے ہیں ۔
۲۔ یکطرفہ سودا فسخ کرنا بھی درست نہیں ۔بہرصورت خریداروں کی جمع کرائی گئی قسطوں کو دوسال تک روک کررکھنا جائز نہیں ۔
نوٹ: یہ حکم سائل کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر ہے ۔اگر سوسائٹی اس سلسلے میں اپنا الگ موقف رکھتی ہو تو اس کا موقف سامنے آنے کے بعد ہی مذکورہ بالاجواب حتمی متصور ہو سکتا ہے
© Copyright 2024, All Rights Reserved