- فتوی نمبر: 13-108
- تاریخ: 26 جنوری 2018
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک ہائوسنگ سیکم جس نے پلاٹس قسطوں پر فروخت کئے ہیں اور پلاٹ خریدنے والے بہت سے ممبر ان اقساط بروقت ادا نہیں کر سکے ۔کمپنی اقساط کی ریکوری کے لیے ایک ا سکیم متعارف کروانا چاہ رہی ہے جس کی ترتیب درج ذیل ہے۔
ایک فارم جاری کیا جائے گا جس کی مالیت/ 15,000روپے ہو گی جو کہ پانچ مرلہ پلاٹ کی ایک قسط کے برابر ہے ۔کمپنی یہ فارم 12,000/روپے میں جاری کرے گی تاکہ ہر قسط میں 3,000/روپے کی بچت کی وجہ سے لوگ اپنی اقساط جمع کروادیں ۔
کمپنی ان فارمز کا اجراء ایک مقرر کردہ ڈیلر کے ذریعے کرے گی جس پر کمپنی ڈیلر کو کمیشن ادا کرے گی۔
اس اسکیم میں درج ذیل امور کی وضاحت مطلوب ہے:
۱۔ پلاٹ والوں کا اس فارم کو خرید کر اپنے پلاٹ کی اقساط میں جمع کروانا کیسا ہے ؟
۲۔ مقرر کردہ ڈیلر کا اس فارم کو فروخت کرنے پر کمیشن لینا کیسا ہے؟
۳۔ ان فارمز کی اوپن مارکیٹ میں خرید وفروخت کرنا اور اس پر نفع کمانے کا کیا حکم ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں 12ہزار روپوں کو نہ تو ان فارموں کی قیمت قرار دے سکتے ہیں اور نہ ان فارموں کے پیچھے کوئی ایسی چیز ہے جس کی ان بارہ ہزار روپوں کو قیمت کہہ سکیں اور نہ یہ فارم ان لوگوں کے لیے مخصوص ہیں جن کی قسطیں باقی ہیں بلکہ عام ہیں اس لیے ان فارموں کی حقیقت بارہ ہزار روپوں کو کمی بیشی کے ساتھ فروخت کرنے کی ہے لہذا یہ اسکیم جائز نہیں تاہم جس شخص کی قسطیں واجب الاداء ہو چکی ہیں اور ادائیگی باقی ہے وہ یہ فارم بارہ ہزار خرید کر کمپنی کو پندرہ ہزار کی قسط کے عوض میں جمع کروا دے تو صرف اس کے لیے اس کی گنجائش ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved