• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کوالٹی ایشورنس

استفتاء

پی کمپنی اپنا مال ڈیلروں کو فروخت کرتی ہے پھر آگے عام گاہکوں کو وہ خود فروخت کرتے ہیںڈیلر کو سامان دیتے وقت کوالٹی اطمینان کے لیے پی کمپنی اسے وہ تصدیقی سرٹیفیکیٹ دکھاتی ہے جو ISO، Pcsir اور دیگر اداروں سے پی کمپنی نے حاصل کیے ہیں اور وہی کوالٹی بتائی جاتی ہے جو واقعی ہوتی ہے، بڑھا چڑھا کر بیان نہیں کیا جاتا۔ آیا کوالٹی کو بڑھا چڑھا کر بیان کیا جا سکتا ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ڈیلروں کو مال فروخت کرتے وقت مال کے اندر موجود صفات اور کوالٹی کو بڑھا چڑھا کر بیان کرنے سے پی کمپنی کو دھوکہ دہی کا گناہ ہو گا، لیکن اس کی وجہ سے معاملے پر اثر پڑے گا اور نہ ہی ڈیلرکو خیار فسخ حاصل ہو گا۔

(١)درر الحکام شرح مجلة الأحکام: 1/130، ط: دار عالم الکتب

مادة: ١٦٤: التغریر توصیف المبیع للمشتري بغیر صفته الحقیقیة. وذلک کأن یقول البائع للمشتري أن مالي یساوي کذا و هو لا یساوي ذلک فخذه.

(٢) درر الحکام شرح مجلة الأحکام: 1/369، ط: دار عالم الکتب

إن اجتماع الغبن الفاحش والتغریر یوجب الخیار و فسخ البیع فعلیه فالغبن الفاحش منفردًا لا یستلزم الخیار و فسخ البیع کما أن وجود التغریر لوحده لا یستلزم الخیار. ویسمی الخیار الذی یکون علی هذا الوجه بخیار الغبن ولتغریر……………………فقط والله تعالٰی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved