• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

قران پڑھنے کے لیے مکروہ وقت

استفتاء

کس وقت قرآن شریف کا پڑھنا مکروہ یا ناجائز ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

قر آن پاک کا پڑھنا مکروہ یا ناجائز کسی وقت میں نہیں ۔البتہ جن اوقات میں پڑھنا مکروہ ہے ان اوقات میں صرف بہتر یہ ہے کہ قر آن پاک کے علاوہ دیگر اذکار میں لگے ،اور بہتر ہو نے کی وجہ یہ ہے کہ قر آن پاک کی تلاوت نماز کا ایک رکن ہے جب کہ کی صورت میں قر آن پڑھنا منع ہے تو بغیر نماز کے خالی قر آن پڑھنا اگرچہ منع تونہیں ہوگالیکن افضل بھی نہیں۔

البحرالرائق1/264 میں ہے:

وفی البغیة :الصلوةعلی النبی فی الاوقات التی تکره فیها الصلوة والدعاء والتسبیح افضل من قراءة القر آن ، ولعله لان القراءة رکن الصلوة وهی مکروهة فالاولی ترک ماکان رکنال.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved