• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

قربانی کے چندمسائل

استفتاء

درج ذیل مسئلہ کی وضاحت مطلوب ہے:

بارسلونا(سپین)سے ۔یہاں قربانی کے جانور اپنے طور پر ذبح کرنے پر پابندی ہے اس سال دوستوں کی مدد سے تقریبا سواحباب سے قربانی کےجانور( دنبہ) کےپیسے اکٹھے کیے ہیں اوریہاں ایک ریوڑوالے سے معاہدہ طے پایاہےکہ نماز عید الاضحی کےبعد ہمارے نمائندہ کی موجودگی میں مسلمان بندہ جس کاتعلق (مراکش یا افریقہ)سے ہوگا دنبہ ذبح کرے گا۔

(۱)کیا ذبح کے وقت ذبح کرنے والاجس بندے کی طرف سے قربانی ہو اس کا نام لازمی لے اورپھر تکبیر پڑھ کرذبح کرے؟

(۲)باآواز بلند تکبیر پڑھنا لازمی ہے؟

(۳)ذبح کرتے وقت جانور کا اوربندہ جو ذبح کررہا ہو کامنہ قبلہ کی طرف ہونا لازمی ہے؟

(۴)جانور کی کھال ریوڑوالااپنے پاس رکھ لے گا اس بارے میں بھی وضاحت فرمائیں کہ کیا قربانی والے الگ کچھ مالیت رقم صدقہ کریں؟

وضاحت مطلوب ہے :ریوڑوالا کس مد میں کھال رکھے گا؟

جواب وضاحت:ریوڑ والے سے جو قیمت طے ہوئی اس میں وہ دنبہ ذبح کر کے کھال اتار کر اپنے پاس رکھ لے گا اورگوشت ہماری بتائی ہوئی جگہ پر پہنچائے گا۔پھر وہ کھال 10یورو کی فروخت کرتا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔لازمی نہیں۔

2۔لازمی نہیں۔

3۔لازمی نہیں البتہ سنت ہے۔

4۔قربانی کے جانور کی کسی بھی چیز کو اجرت (مزدوری )میں دینا درست نہیں،لہذا اگراجرت میں کھال دیئے بغیر چارہ کار نہیں تو قربانی کرنے والے کھال کی قیمت کے بقدر رقم صدقہ کریں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved