- فتوی نمبر: 20-23
- تاریخ: 26 مئی 2024
- عنوانات: عبادات > قربانی کا بیان > وجوب قربانی کا بیان
استفتاء
حضرت جی میرے پاس تقریبا ایک لاکھ تیس ہزار کی مالیت کا سونا تھا تقریبا ایک سال قبل اپنے والد صاحب کو ان کے مالی حالات کی تنگی کی وجہ سے ان کو دیئے تھے جو انہوں نے گروی رکھوا کےپیسے استعمال کیے جب ان کی حالات ٹھیک ہوں گےوہ پیسے دے کر سونا واپس لے کرمجھے دیں گے۔
اب پوچھنا یہ ہے کہ زکوۃ وقربانی مجھ پر واجب ہے ؟تقریبا ایک لاکھ تیس ہزار کے سونے میں سے بیس ہزار تک کا میرے پاس موجود ہے ،ایک انگوٹھی اور ایک جہیز کی صورت میں اس کے علاوہ جو شادی پر مہنگے کپڑے بنائے گئے تھے تقریبا بتیس ہزار مالیت کے ،ایسے کپڑے میرے پاس موجو د ہیں جو ایک یا دو دفعہ پہنے ہیں ،ایک سوٹ بعد میں لیا جو سلائیں ہیں ،بتیس ہزار میں یا پینتیس ہزار کا وہ بھی ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں آپ پر قربانی واجب ہے۔
توجیہ:اول تو 20ہزار تک کا سونا اور32ہزار تک کے ضرورت سے زائد کپڑے،چاندی کے نصاب کےبقدر ہیں اوردوسرے جو سونا قرض دیا ہوا ہے وہ بقدر نصاب ہے اورقربانی کا حصہ خریدنے کے بقدر اس کے پاس سونا موجود ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved