- فتوی نمبر: 4-372
- تاریخ: 04 فروری 2012
- عنوانات: عبادات > متفرقات عبادات
استفتاء
ہمارے علاقے کلی اپوزئی ژوب میں ایک طریقہ بہ نیت ثواب اسلامی رفع حاجت و دفع آفت کے لیے گذشتہ عرصہ دراز سے چلا آرہا ہے۔ کہ قرآن شریف چادر میں ڈال کر پھر دو مولوی صاحبان چادر کے دونوں کناروں کو پکڑ کر لوگ لپٹی ہوئی قرآن شریف کے نیچے سے گذر کر دائیں جانب والے مولوی صاحب کے گرد تین بار طواف کی طرح چکر لگاتے ہیں۔ اور ہر آدمی بہ نیت شکرانہ قرآن رقم چادر میں ڈالتے ہیں۔ اور اس طرح عمل کرنے والے ہر شص کام گمان قوی اور عقیدہ ہوتا ہے کہ ابھی ہر مشکل حل اور آنے والی ہر مصیبت ٹل جائے گا۔ اس عمل کو ” پائیی ” کہتے ہیں۔ یہ عمل دو دن تک جاری رہتا ہے۔ ایک دن مردانہ اور دوسرے دن زنانہ شادی شدہ و غیر شادی شدہ کے لیے پائیی پکڑتے ہیں۔ اور پائیی پکڑنے والے دن جمع شدہ رقم مولوی صاحبان آپس میں تقسیم کرتے ہیں۔ کیا شریعت محمدی کی رو سے مذکورہ طریقہ پائیی جائز ہے یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
رفع حاجت و دفع آفت کا م”مذکورہ مروجہ طریقہ ناجائز اور بدعت ہے۔ قرآن و حدیث اور فقہ میں اس کا کوئی ثبوت نہیں اور نہ ہی قرون مشہود لہا بالخیر میں اس کا کوئی وجود ہے اس مروجہ طریقے سے حتے الامکان بچنا چاہیے۔ اور ایسی محفلوں میں جانے سے گریز کرنا چاہیے۔ نیز جمع شدہ رقم مولوی صاحبان کے لیے جائز نہیں۔
عن عائشة رضي الله عنها قالت قال رسول الله ﷺ من أحدث في أمرنا هذا ماليس منه فهو ردّ.(بخارى، 1/ 371، مسلم : 2/ 77)
و فيه الهدي هدي محمدد ﷺ و شر الأمور محدثاتها وكل بدعة ضلالة.(مسلم: 1/ 371، مشكوة: 1/27 )
و كل أضلالة في النار. (نسائى : 1/ 179 )۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved