- فتوی نمبر: 17-95
- تاریخ: 17 مئی 2024
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک رکشہ والا میرے بچوں کو اسکول سے لیتا اور چھوڑتاہے، اس کا رکشہ قسطو ں پر ہے، وہ اور اس کے گھر والے کسی کے گھر میں بطور ملازمت کے رہتے ہیں،کبھی کوئی خوشی یا غمی ہوجائے، کسی کوپیسے ادا کرنے کے پیسے نہ ہوں تو مجھ سے وہ کچھ پیسے ادھار لے لیتا ہے اور تھوڑے تھوڑے کر کے اپنی تنخواہ میں سے کٹوا دیتا ہے ۔
کیا ایسے شخص کو میں زکوۃ دے سکتا ہوں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگریہ شخص مستحق زکوۃ ہے تو آپ اسے زکوۃ دے سکتے ہیں۔
نوٹ: مستحق زکوۃ سے مراد وہ شخص ہے جس کی ملکیت میں اس کی بنیادی ضروریات زندگی کے علاوہ اور اگر مقروض ہے تو قرض کے علاوہ ادنیٰ درجے کی ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر سونا، چاندی، روپیہ، مال تجارت،ضرورت سے زائد سامان نہ ہو
© Copyright 2024, All Rights Reserved