- فتوی نمبر: 8
- تاریخ: 06 جون 2024
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
*** اپنا مال ڈیلروں کو فروخت کرتی ہے پھر آگے عام گاہکوں کو وہ خود فروخت کرتے ہیں لاہور کے ڈیلرز کو سامان پہنچانے کے دوران اگر راستے میں اسے کوئی نقصان پہنچ جائے تو وہ *** کا نقصان سمجھا جاتاہے۔ اور *** ان سے پہنچ دینے کا معاہدہ کرتی ہے کیا یہ درست ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں چونکہ لاہور کے ڈیلرز تک سامان پہنچانے کا معاہدہ ہوتا ہے۔ لہٰذا اس صورت میں راستے کا رسک یعنی راستے میں نقصان کی ذمہ داری بھی *** کی ہو گی۔
(١) شرح المجلة رستم باز: (ص ١٤٨)
(المادة: ٢٨٧) إذا بیع مال علی أن یسلم في محل کذا لزم تسلیمه في ذلک المحل.
(٢) شرح المجلة رستم باز: (ص ١٤٥)
(المادة: ٢٩١) ما یباع محمولاً علی الحیوان کالحطب والفحم تکون أجرة نقله و إیصاله إلی بیت المشتري علی حسب عرف البلدة وعادتها. فقط والله تعالٰی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved