• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

رضاعت کےمتعلق ایک مسئلہ

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مسئلہ یہ ہے کہ دو بھائی ہیں دوست محمد، عبدالقیوم

کنیز فاطمہ بیوی دوست محمد،فوزیہ بی بی بیٹی دوست محمد،سمیہ بی بی بیٹی دوست محمد،کرمہ بی بی بیوی عبدالقیوم،محمد زبیر بیٹا عبدالقیوم

سوال یہ ہے کہ دوست محمد کی بیٹی فوزیہ بی بی کے ساتھ ساتھ محمد زبیر پیدا ہواجوکہ عبدالقیوم کا بیٹا ہے، محمد زبیر جب پیدا ہوا تو کرمہ بی بی بیمار تھیں، دوست محمد نے اپنی بیوی کنیز فاطمہ کو کہا کہ جب فوزیہ بی بی کو دودھ پلا رہی ہو تومحمد زبیر رو رہا ہے اس کو بھی پلاؤ،کنیز فاطمہ نے محمد زبیر کو دودھ پلانے کے لئے اپنے پاس لٹایا لیکن کنیز فاطمہ کا کہنا ہے کہ محمد زبیر نے میرا دودھ نہیں پیا۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ فوزیہ بی بی سے چھوٹی بہن سمیہ بی بی ہے، اب محمد زبیر کا نکاح سمیہ بی بی سےکرنا چاہتے ہیں آیا ان کا نکاح ہو سکتا ہے یا نہیں؟ مہربانی فرماکر مسئلہ کی وضاحت فرمائیں

وضاحت مطلوب ہے:دودھ نہ پینے کا کیا مطلب ہے؟

جواب وضاحت:محمدزبیر نے بستان منہ میں ہی نہیں لیا ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ محمد زبیر نے کنیز فاطمہ کا دودھ نہیں پیا اس لیے محمد زبیر کا کنیز فاطمہ کی بیٹی سمیہ بی بی کے ساتھ رضاعت کا رشتہ قائم نہیں ہوا، لہذامحمدزبیر کا نکاح سمیہ بی بی سے ہوسکتا ہے ۔

في رد المحتار:4/386

هو…مص الثدي وشرعا (مص من ثدي آدمية…في وقت مخصوص الخ)

في الهندية:1/342

قليل الرضاع وکثيره اذا حصل في مدة الرضاع …قال في الينابع والقليل مفسرمما يعلم انه وصل الي الجوف کذافي السراج الوھاج

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved