- فتوی نمبر: 33-76
- تاریخ: 19 اپریل 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > نکاح کا بیان > رضاعت کا بیان
استفتاء
کیافرماتے ہیں مفتیان دین عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ میری والدہ نے میری بڑی بہن کے ساتھ میری پھوپھی زادبہن زینب کو دودھ پلایاتھا، زینب کی کسی دوسری جگہ شادی ہوگئی ہے اب زینب کی دیگر دوبہنوں ( عائشہ ، فاطمہ ) کا ہم نے اپنے دوبھائیوں زید اور خالد کے لیے رشتہ مانگاہے۔کیاازروئے شرع متین ایسے نکاح کی اجازت ہے؟رضاعت کی حرمت کامسئلہ تو نہیں پیش آرہا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ نکاح کی اجازت ہے۔
الدر المختار (4/398) میں ہے:
(وتحل أخت أخيه رضاعا) يصح اتصاله بالمضاف كأن يكون له أخ نسبي له أخت رضاعية، وبالمضاف إليه كأن يكون لأخيه رضاعا أخت نسبا وبهما وهو ظاهر.
بدائع الصنائع(3/400) میں ہے:
ويجوز للرجل أن يتزوج أخت أخيه لأبيه من النسب وصورته منكوحة أبيه إذا ولدت ابنا ولها بنت من زوج آخر؛ فهي أخت أخيه لأبيه فيجوز له أن يتزوجها، وكذا يجوز للرجل أن يتزوج أخت أخته من الرضاع وهذا ظاهر
فتاویٰ دارالعلوم دیوبند (1/407) میں ہے:
سوال: کیا رضاعی بھائی کی بہن سے نکاح جائز ہے یا نہیں؟
جواب: بھائی رضاعی کی بہن سے نکاح درست ہے۔ وتحل أخت اخيه رضاعا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved