- فتوی نمبر: 19-305
- تاریخ: 24 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > کمپنی و بینک
استفتاء
اگر مال میں خرابی پیدا ہو جائے تو فلپس کمپنی کی پالیسی کے مطابق چند شرائط پر HP ریٹیلرز سے مال واپس لے لیتی ہے اور اس کے بدلے صحیح مال فراہم کر دیتی ہے۔ شرائط مندرجہ ذیل ہیں:
-i ڈبہ پر دیا گیا وارنٹی کوڈ اور بلب کا کوڈ یکساں ہونا چاہیے۔
-ii بلب کے ڈبے اور بلب پر درج شدہ وارنٹی کی تاریخ ایکسپائر نہ ہو۔
-iii جس ریٹیلرز نے بلب سیل کرتے وقت تاریخ درج کی تھی وہ ایکسپائر نہ ہو۔
-iv بلب ٹوٹا ہوا نہ ہو۔
-v پانی لگنے کی وجہ سے زنگ آلودہ یا تیل لگنے کی وجہ سے خراب نہ ہوا ہو۔
واپس کی گئی آئٹمز میں یہ تمام باتیں پائی جا رہی ہوں تو HP کی طرف سے ایسی صورت میں آئٹمز (بلب وغیرہ) واپس لے لی جاتی ہیں۔
HP کا مذکورہ بالا شرائط کے مطابق ریٹیلرز سے خراب مال واپس لینا شرعاً کیسا ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
وارنٹی کی شرائط کے مطابق HP کا ریٹیلرز سے خراب ہونے والا مال واپس لینا اور اس کے بدلے صحیح مال فراہم کرنا شرعاً بھی ضروری ہے۔
(۱) تبیین الحقائق شرح کنزالدقائق (۲/۱۴۹) میں ہے:
’’المسلمون علي شروطهم إلا شرطاً أحل حراما اوحرًم حلالا۔‘‘
(۲) درر الحکام شرح مجلۃ الأحکام: (۱/۱۳۸) میں ہے:
الشرط المتعارف ولو لم يکن من مقتضيات العقد جوز البيع معه استحساناً وصار معتبرا هندية۔ انظر المواد ۳۶ و ۳۸، ۸۳ و جواز البيع معه خلاف القياس: لأن فيه نفعا لأحد المتعاقدين ووجه الاستحسان العرف والتعامل: لأن الشرط متي کان متعارفا فلا يکون باعثا علي النزاع ويحصل الملک المقصود بغير خصام۔ وقد جاء ت المجلة في هذه المادة بثلائة أمثلة من الشروط التي جري العرف علي التعامل بها في البيع۔ والمدار في معرفة ذلک علي العرف والتعامل فحيثما وجدا في شرط صح البيع معه۔ ومن أمثلة ذلک بيع الثمر الذي نضج قسم منه ولم ينضج القسم الآخر بشرط إبقائه علي الشجر حتي ينضج۔
(۳) فقہ البیوع: (۱/۵۰۱) میں ہے:
وکذلک ما تعورف في العالم کله ان مشتري الثلاجات، والدافئات، والمکيفات، والا جهزة الکهربائية يشترط علي القيام بتصليحها کلما عرضها فساد في حدود مدة معلومة، کالسنة او السنتين مثلا، فان هذا الشرط جائز لشيوع التعامل به۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved